مدارس اور این جی اوز کو ملنے والی 55کروڑ کی مشکوک رقم منجمد کر دی گئی ہے‘ وزیر داخلہ پنجاب

یوحنا آباد چرچ دھماکے کے تمام ملزم گرفتار کر لئے گئے ،’’را‘‘اورتحریک طالبان پاکستان ملوث تھے پنجاب میں قائم تمام مدارس کا ریکارڈ حکومت کے پاس موجود ہے ،95فیصد اچھا کام کر رہے ہیں‘ کرنل (ر) شجاع خانزادہ

جمعرات 30 جولائی 2015 22:32

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جولائی۔2015ء) صوبائی وزیر داخلہ کرنل (ر)شجاع خانزادہ نے کہا ہے کہ مدارس اور این جی اوز کو ملنے والی 55کروڑ کی مشکوک رقم منجمد کر دی گئی ہے ،یوحنا آباد چرچ دھماکے کے تمام ملزم گرفتار کر لئے گئے اس واقعہ میں ’’را‘‘اورتحریک طالبان پاکستان ملوث تھے،پنجاب میں قائم تمام مدارس کا ریکارڈ حکومت کے پاس موجود ہے اور کل13800 مداس میں سے 95فیصد اچھا کام کر رہے ہیں، کالا باغ ڈیم کی تعمیر کیلئے چاروں صوبوں میں اتفاق رائے نا گزیر ہے ۔

ان خیالات کااظہارانہوں نے ایوان اقبال میں یونیفائیڈ میڈیا کلب اور گرین سیو فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام ’’ سیلاب کی تباہ کاریاں ، حکومت کا کردار اور میڈیا کی ذمہ داریاں ‘‘ پر سیمینار سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

وزیر داخلہ کرنل (ر) شجاع خانزادہ نے کہا کہ ریاست کے خلاف اٹھنے والے کسی شخص کو نہیں چھوڑیں گے۔ایپکس کمیٹی کے فیصلے کے تحت دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں، دہشت گردوں کے تمام نیٹ ورک توڑ دیئے گئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں سکیورٹی ادارے فوج کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔مدارس اور این جی اوز کو ملنے والی 55کروڑ کی مشکوک رقم منجمد کر دی گئی ہے ،سپیشل برانچ اور ایف آئی اے کوبھی اس لحاظ سے خصوصی تریت دی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یوحنا آباد چرچ دھماکے کے تمام ملزم گرفتار کر لئے گئے ہیں، اس واقعہ میں ’’را‘‘اورتحریک طالبان پاکستان ملوث تھے۔

انہوں نے کہا کہ کالا باغ ڈیم بننے سے ملک میں سیلاب کی صورت حال بہتر ہو جائے گی لیکن کالاباغ ڈیم کی تعمیر کے لئے چاروں صوبوں میں اتفاق رائے نا گزیر ہے۔ بھارت کی جارحیت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ حکومت پاکستان اور پاک فوج کی کوششوں سے عوام کی مدد کی جا رہی ہے۔ ۔موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں گلیشیئرز بہت تیزی سے پگھل رہے ہیں جس کے لیے مکمل انتظامات کی ضرورت ہے۔

اس سال سیلاب سے بچاؤ کے لیے پنجاب حکومت نے خاطر خواہ اقدامات کیے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کلائمیٹ چینج کے حوالے سے نیشنل پالیسی مرتب ہو چکی ہے جس پر میڈیا اورحکومت دونوں کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا موجودہ حالات کے مطابق حادثاتی بنیادوں پر کام کرنے کی بجائے لانگ ٹرم پلاننگ کی اشد ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ کلائمٹ چینج پر کام کرنے کے حوالے سے لوگوں اور اداروں کو آگے آنا چاہیے ، حکو مت ان کی سرپرستی کرے گی۔