Live Updates

کالاباغ ڈیم بنانے کی بات عمران خان کریں یا کوئی اور ، ہم کسی کو بھی یہ کالا ڈیم بنانے نہیں دینگے ،عمران خان نے پہلے اسلام آباد کو فریز کیا، اب تو وہ خود بند گلی میں فریز ہوچکے ہیں، ملک میں جمہوریت ہے اور قائم رہے گی،بندوں پر سیلابی صورتحال ضرور ہے مگر کوئی بھی سیاسی سیلاب نہیں آرہا ، سندھ کے سینئر وزیر اطلاعات و آبپاشی نثاراحمدکھوڑو کابیان

جمعرات 30 جولائی 2015 22:25

کالاباغ ڈیم بنانے کی بات عمران خان کریں یا کوئی اور ، ہم کسی کو بھی یہ ..

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جولائی۔2015ء) سندھ کے سینئر وزیر اطلاعات و آبپاشی نثاراحمدکھوڑو نے کہا ہے کہ بندوں پر سیلابی صورتحال ضرور ہے مگر کوئی بھی سیاسی سیلاب نہیں آرہا ، جمہوریت ہے اور قائم رہے گی ، اب تو سونامی کہنے والوں کی بھی ہوانکل چکی ہے ، عمران خان نے پہلے اسلام آباد کو فریز کیا اب تو وہ خود بند گلی میں فریز ہوچکے ہیں، جمعرات کو جاری بیان میں نثاراحمد کھوڑو نے کہا ہے کہ صوبوں کوآپس میں لڑانے والے کالاباغ ڈیم کا راگ الاپنا بند ہونا چاہئے اور عمران خان کا کالاباغ ڈیم بننے کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔

انھوں نے کہاکہ کالاباغ ڈیم بنانے کی بات عمران خان کریں یا کوئی اور کرے مگر ہم کسی کو بھی یہ کالا ڈیم بنانے نہیں دینگے ۔وزیراطلاعات نے کالاباغ ڈیم کی بات کرکے صوبوں کے درمیان نفرتیں پیدا کرنے کے بجائے بھاشا ڈیم پر کام کیاجانا چائیے جس کی سائٹ پر کسی کو بھی اعتراض نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

متنازعہ کالاباغ ڈیم کے بجائے بھاشاڈیم میں پانی جمع ہونے کے بعد بجلی کی پیداوار ہوسکے ۔

انھوں نے کہا کہ پانی پر ٹیل والوں کا پہلا حق ہے اور سندھ صوبہ ٹیل پر ہے اسلیئے سندھ کو کسی بھی صورت کالاباغ ڈیم قبول نہیں ہے نہ ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ ماضی میں ایک آمر کو عوام نے کالاباغ ڈیم نہیں بنانے دیاتو اب اس ڈیم کے خواب دیکھنے والے یہ خواب دیکھنا چھوڑدیں۔ نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ اس وقت گڈو بیراج سے 5لاکھ 24ہزار کیوسک پانی کا ریلا گزر رہاہے اور آئندہ دو تین دن کے اندر پانی میں کچھ اضافہ ہوگااورمجموعی طورپر سندھ سے 6یا 7لاکھ کیوسک پانی کا ریلا گزرے گااورہم کسی بھی صورت میں غافل نہیں ہیں حساس بندوں اورپشتوں سمیت تمام پشتوں پر پتھر اور مشینری پہنچائی گئی ہیں اورتمام انتظامات بھی کرلیے گئے ہیں اور امید ہے کہ کوئی ایسی خطرے کی صورتحال نہیں ہوگی اور خیریت سے یہ پانی گزر جائے گا۔

انھوں نے کہا کہ سندھ کے 46حساس پشتوں پر دن رات نگرانی کا عمل تیز کرلیا گیا ہے اور سیلابی صورتحال کا ہر لمحہ خود جائزہ لے رہا ہوں تاہم آبپاشی عملے کی کسی بھی غفلت کو برداشت نہیں کیا جائیگا۔انھوں نے کہا کہ کچے کے علاقوں سے لوگوں کی پکے کی طرف منتقلی کے لیئے پی ڈی ایم اے اور محکمہ ریلیف کی طرف سے انتظامات کرلیئے گئے ہیں جبکہ کچے کے علاقوں کے لوگوں کی مال مویشی کے لیئے ویٹنری کیمپس بھی قائم کی جارہی ہیں ۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات