افغان طالبان شوریٰ نے ملا عمر کی ہلاکت کی تصدیق کردی

ملااخترمحمد منصور کو نیا امیر اور سراج الدین حقانی کو نائب مقررکردیا گیا 20 رکنی شوری میں طاقتور افغان طالبان رہنما افغان حکومت سے مذاکرات کے حق میں ہیں ٗذرائع

جمعرات 30 جولائی 2015 22:06

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جولائی۔2015ء) افغان طالبان شوریٰ نے ملا عمر کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے ملااخترمحمد منصور کو نیا امیر اور سراج الدین حقانی کو نائب مقررکردیا ہے۔طالبان ذرائع کے مطابق شوریٰ کا اجلاس گزشتہ شام منعقد ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملا عمرکی ہلاکت کے بعد ان کے نائب ملا اخترمحمد منصورکو نیا امیرمقرر کیا جائے جس کی توثیق شوریٰ ممبران نے متفقہ طورپر کی ٗ حقانی گروپ کے سربراہ سراج الدین حقانی کو ان کا نائب مقررکردیا گیا ہے۔

سینئر صحافی اور افغان امور کے ماہر رحیم اﷲ یوسف زئی نے بتایاکہ طالبان نے نئے امیر کے 2 معاون مقرر کئے ہیں جن میں سے ایک عرفیت خلفیہ ہے جن کا اصل نام سراج الدین حقانی ہے جو حقانی نیٹ ورک کے سربراہ بھی ہیں ملا اختر محمد منصور کے دوسرے نائب طالبان کے قاضی القضا ء (چیف جسٹس) ہیبت اﷲ اخونزادہ ہیں رحیم اﷲ یوسف زئی نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے اپنے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ بدھ کی شب ہونے والے اجلاس میں تمام طالبان رہنما شریک نہیں ہوئے ملا عمر کی ہلاکت کے سوال پر طالبان ذرائع کا کہنا تھا کہ ملا اختر محمد منصور کے تقرر کے بعد خود ہی اندازہ لگا لیا جائے ملا اختر منصور اس سے قبل افغان طالبان کے نائب امیر تھے اور طالبان شوری کے معاملات چلا رہے تھے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق 20 رکنی شوری میں طاقتور افغان طالبان رہنما افغان حکومت سے مذاکرات کے حق میں ہیں۔واضح رہے کہ برطانوی نشریاتی ادارے نے افغان انٹیلی جنس اور حکومتی ذرائع کے حوالے سے گزشتہ روز دعویٰ کیا تھا کہ ملا عمر 2 سے 3 قبل ہلاک ہوچکے ہیں۔ ملا عمر2001 میں افغانستان پرامریکی حملے کے بعد سے روپوش تھے جن کے سرکی قیمت 10 ملین ڈالر رکھی گئی تھی ۔

متعلقہ عنوان :