گورداسپور حملے کے دہشت گرد دریائے راوی کے راستے پاکستان سے داخل ہوئے،بھارتی وزیرداخلہ کانیا الزام

دہشت گردوں نے ریلوے کو تلوانڈی کے قریب پانچ مقامات سے بارودی مواد کے ذریعے اڑانے کی بھی منصوبہ بندی کررکھی تھی،دشمن کی جانب سے علاقائی سالمیت ،سیکیورٹی اور شہریوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کے کسی اقدام کا مؤثر جواب دیا جائے گا ،بھارتی وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ کی راجیہ سبھامیں تقریر وزیر داخلہ کے بیان کے دوران اپوزیشن جماعت کانگریس کے ارکان کا شور شرابہ، مودی اور راج ناتھ کے خلاف نعرے بازی کی پاکستان الزامات کو سختی سے مستردکرتاہے،بھارتی وزیرداخلہ کا اشتعال انگیزبیان خطے کے امن اورسلامتی کے لیے خطرہ ہے ، دہشت گردی پاکستان اوربھارت کا مشترکہ دشمن ہے ،اس سے نمٹنے کے لیے تعاون پر مبنی طرزفکر اپنانے کی ضرورت ہے ،الزام تراشی اوردوسروں پر انگلی اٹھانے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا بھارتی حکومت کے پاس اس کیس کے حوالے سے کوئی ٹھوس شواہد موجود ہیں توان کا پاکستان سے تبادلہ کیاجائے،ترجمان دفترخارجہ کا بیان

جمعرات 30 جولائی 2015 22:06

اسلام آباد/نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جولائی۔2015ء) بھارتی وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ نے ایک مرتبہ پھر اپنی نااہلی چھپاتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ گورداسپور حملے کے دہشت گرد دریائے راوی کے راستے پاکستان سے بھارت داخل ہوئے ، دہشت گردوں نے ریلوے کو تلوانڈی کے قریب پانچ مقامات سے بارودی مواد کے ذریعے اڑانے کی بھی منصوبہ بندی کررکھی تھی، دشمن کی جانب سے ایسا کوئی بھی اقدام جس میں علاقائی سالمیت ،سیکیورٹی اور شہریوں کی حفاظت کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی ہو اس کا بھارتی سیکورٹی فورسز کی جانب سے مؤثر جواب دیا جائے گا جب کہ حکومت اس سے پہلے بھی اس سلسلے میں پختہ اقدامات کرتی رہی ہے اور آئندہ بھی کرتی رہے گی جبکہ وزیر داخلہ کے بیان کے دوران اپوزیشن جماعت کانگریس کے ارکان نے شور شرابہ شروع کردیا اور وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ کے خلاف نعرے بازی کی،جبکہ پاکستان نے الزاماات کو سختی سے مستردکرتے ہوئے کہاہے کہ بھارتی وزیرداخلہ کا اشتعال انگیزبیان خطے کے امن اورسلامتی کے لیے خطرہ ہے ، دہشت گردی پاکستان اوربھارت کا مشترکہ دشمن ہے ،اس سے نمٹنے کے لیے تعاون پر مبنی طرزفکر اپنانے کی ضرورت ہے ،الزام تراشی اوردوسروں پر انگلی اٹھانے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا اگربھارتی حکومت کے پاس اس کیس کے حوالے سے کوئی ٹھوس شواہد موجود ہیں توان کا پاکستان سے تبادلہ کیاجائے،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق گزشتہ روز بھارتی وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ نے ایوان بالا(راجیہ سبھا)میں گورداسپورواقعے کے سلسلے میں ہونے والی اب تک کی تحقیقات سے آگاہ کرتے ہوئے کہاکہ گورداسپور کے پولیس اسٹیشن پر حملہ کرنے والے دہشت گرد دریائے راوی کے راستے بھارت میں داخل ہوئے کیونکہ ابتدائی تحقیقات سے جو معلومات سامنے آئی ہیں اس سے ظاہرہوتا ہے کہ دہشت گرد گورداسپور کی تحصیل تاش سے داخل ہوئے جب کہ اس بات کا بھی شبہ ہے کہ دہشت گردوں نے ریلوے کو تلوانڈی کے قریب پانچ مقامات سے بارودی مواد کے ذریعے اڑانے کی بھی منصوبہ بندی کررکھی تھی۔

(جاری ہے)

بھارتی وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ دشمن کی جانب سے ایسا کوئی بھی اقدام جس میں علاقائی سالمیت ،سیکیورٹی اور شہریوں کی حفاظت کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی ہو اس کا بھارتی سیکورٹی فورسز کی جانب سے مؤثر جواب دیا جائے گا جب کہ حکومت اس سے پہلے بھی اس سلسلے میں پختہ اقدامات کرتی رہی ہے اور آئندہ بھی کرتی رہے گی،وزیر داخلہ کے بیان کے دوران اپوزیشن جماعت کانگریس کے ارکان نے شور شرابہ شروع کردیا اور وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ کے خلاف نعرے بازی کی تاہم اس دوران راج ناتھ سنگھ نے اپنی تقریر جاری رکھتے ہوئے راجیہ سبھا (ایوان بالا) کو یقین دلایا کہ حکومت سختی سے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے گی اورسرحد پار سے دہشت گردی کو روکنے کے لیے ہر طرح کے اقدامات کو یقینی بنائے گی۔

ادھر پاکستان نے گورداسپورحملے میں ملوث افرادکے پاکستان سے داخل ہونے کے الزاماات کو سختی سے مستردکردیاہے دفترخارجہ سے جاری ایک بیان میں کہاگیا ہے کہ پاکستان بھارتی وزیرداخلہ کے بلاجوازاوربے بنیاد الزام پر افسوس کااظہارکرتاہے اوران کا اشتعال انگیزبیان خطے کے امن اورسلامتی کے لیے خطرہ ہے ،بیان میں کہاگیاہے کہ بھارت کی جانب سے کسی بھی دہشت گردانہ واقعے کا الزام پاکستان پر عائد کرنا ایک وطیرہ بن چکا ہے جس پر ہمیں تشویش ہے ،ترجمان دفترخارجہ نے کہاکہ گورداسپور واقعہ میں بھارتی میڈیاکی طرف سے پاکستان پر اس وقت الزامات کا سلسلہ شروع کردیاگیا جب دہشت گرد اپنی کارروائی جاری رکھے ہوئے تھے پاکستانی حکومت نے واقعہ کے فوری بعد سخت ترین الفاظ میں اس کی مذمت کی ،دفترخارجہ کے مطابق پاکستا ن دہشت گردی کی تمام صورتوں اورشکلوں کی مذمت کرتا ہے دہشت گردی پاکستان اوربھارت کا مشترکہ دشمن ہے ،اس سے نمٹنے کے لیے تعاون پر مبنی طرزفکر اپنانے کی ضرورت ہے ،الزام تراشی اوردوسروں پر انگلی اٹھانے سے اس حوالے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا ،ترجمان نے کہاکہ ہم بھارتی حکومت پر زوردیتے ہیں کہ وہ بے بنیاد الزامات عائد کرنے سے باز رہے اورخطے سے دہشت گردی کے خاتمے اورجنوبی ایشیا ء میں امن کا ماحول قائم کرنے کی غرض سے پاکستان کے ساتھ ملکر کام کرے،ترجمان دفترخارجہ نے کہاکہ اگربھارتی حکومت کے پاس اس کیس کے حوالے سے کوئی ٹھوس شواہد موجود ہیں توان کا پاکستان سے تبادلہ کیاجائے۔