تحری یک انصاف کو ڈی سیٹ کرنے سے سیاسی درجہ حرارت بڑھے گا ، پی پی پی نے آئینی دھارے میں رہ کر احتجاج کیا ، ہمارے دور میں بھی حکومت گرانے کی سازش کی گئی ، افغان طالبان اور افغان حکومت کے درمیان مذاکرات اچھی پیش رفت ہیں ، ملا عمر کے پاکستان میں انتقال کی خبر پر حکومت کو موقف دینا چاہیے

پیپلزپارٹی کے سینیٹ میں پارلیمانی لیڈر سینیٹر سعید غنی کی پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو

جمعرات 30 جولائی 2015 21:14

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جولائی۔2015ء ) پیپلزپارٹی کے رہنماء اور سینیٹ میں پارلیمانی لیڈر سینیٹر سعید غنی نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کو ڈی سیٹ کرنے سے سیاسی درجہ حرارت بڑھے گا ، پی پی پی نے آئینی دھارے میں رہ کر احتجاج کیا ہے ، ہمارے دور میں بھی حکومت گرانے کی سازش کی گئی ، افغان طالبان اور افغان حکومت کے درمیان مذاکرات اچھی پیش رفت ہیں ، ملا عمر کے پاکستان میں انتقال کی خبر پر حکومت کو موقف دینا چاہیے ۔

(جاری ہے)

جمعرات کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سنییٹر سعید غنی نے کہا کہ پی ٹی آئی کو ڈی سیٹ کرنے سے سیاسی ماحول میں گرمی آجائے گی ، اگر درجہ حرارت بڑھ گیا تو حکومت کو اس کی شدت کا سامنا کرنا پڑے گا ۔ ہمارے یہاں بعض ادارے ذاتی مفادات کیلئے ملک کو تباہی کے دہانے پر لیجانا چاہتے ہیں بہتر یہی ہے کہ ملکی مفادات کو ترجیح دی جائے ۔ پی پی پی نے آئینی دھارے میں رہ کر احتجاج کیا ، ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ملا عمر کے پاکستان میں انتقال کے حوالے سے حکومت کو موقف دینا چاہیے ، افغانستان حکومت اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات مثبت پیش رفت ہیں ۔