ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا اور پاکستان آرڈیننس فیکٹری ملک کی دفاعی پیداوار کو بڑھانے میں مصروف عمل ہیں، پاکستان میں تیار ہونے والے ہتھیار ر برآمد کئے جاتے ہیں ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان کی صوبائی حکومتیں مقامی دفاعی ہتھیار ساز اداروں کی مدد کر رہی ہیں

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار کو متعلقہ حکام کی بریفنگ چیف سیکرٹری اور آئی جی سندھ کی کمیٹی کو مقامی طور پر تیار ہتھیاروں کی خریداری کے حوالے سے تعاون کی یقین دہانی

جمعرات 30 جولائی 2015 21:11

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جولائی۔2015ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار کے اجلاس کو آرمڈ پرسنل کیریئر اور ایچ آئی ٹی ٹیکسلا اور پی او ایف کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ یہ دونوں ادارے پاکستانی دفاعی پیداوار کو بڑھانے میں مصروف عمل ہیں ، ہمارے تیار کئے گئے ہتھیار برآمد کئے جاتے ہیں ،کے پی کے اور بلوچستان کی صوبائی حکومتیں مقامی دفاعی ہتھیار ساز اداروں کی مدد کر رہی ہیں، ایچ آئی ٹی کا دفاعی پیداوار اور پاکستانی دفاعی نظام اور اداروں کے ساتھ رابطے کے حوالے سے بھی آگاہ کیاگیا، ایچ آئی ٹی ملکی دفاعی ضروری صلاحیت کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے، کمیٹی نے وفاقی وزیر دفاعی پیداوار رانا تنویر حسینکی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اداروں کی کارکردگی کو بہتر بنایا ہے۔

(جاری ہے)

جمعرات کو قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار کا اجلاس چیئرمین کمیٹی خواجہ سہیل منظور کی زیر صدارت ہواجس میں دفاعی ہتھیاروں کی پیداوار کے حوالے سے خصوصی طور پر بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا اور پاکستان آرڈیننس فیکٹری کے اعلیٰ عہدیداران نے بریفنگ دی، کمیٹی نے وفاقی وزیر برائے دفاعی پیداوار کی صلاحیتوں کا اعتراف کرتے ہوئے ان کی بہتری کارکردگی کو سراہا، وفاقی وزیر نے ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا (ایچ آئی ٹی) اورپاکستان آرڈیننس فیکٹری (پی او ایف )کے حوالے سے کمیٹی کو بریفنگ دی اور کہا کہ یہ دونوں ادارے پاکستانی دفاعی پیداوار کو بڑھانے میں مصروف عمل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے تیار کئے گئے ہتھیار برآمد کئے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کے پی کے اور بلوچستان کی صوبائی حکومتیں مقامی دفاعی ہتھیار ساز اداروں کی مدد کر رہے ہیں،چیئرمین ایچ آئی ٹی نے کمیٹی کو بتایا کہ ایچ آئی ٹی پاکستان کی دفاعی صلاحیت کو بہتر بنانے میں اپنا فعال کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ ہتھیاروں سے بلوچستان کی صوبائی حکومت کو شکایت تھی تاہم ان کی شکایت کو دور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

اس موقع پر چیف سیکرٹری سندھ اور آئی جی سندھ نے کمیٹی کو مقامی طور پر تیار ہتھیاروں کی خریداری کے حوالے سے تعاون کا یقین دلایا۔ اے آئی جی پنجاب پولیس نے کمیٹی کو بتایا کہ حکومت پنجاب نے پی او ایف اور این آر ٹی سی سے جیمبرز اور سنائپر بندوقیں خریدی ہیں، وزیراعلیٰ پنجاب نے ایچ آئی ٹی سے ہی ہتھیاروں کی خریداری کی ہدایت کی ہے۔