پاکستان اپیرل فورم کی برآمدات میں اضافے سے متعلق حکومت کے دعووں کی تردید

یہ حکومتی خوش فہمی اور عوام کو غلت تاثر دینے کے مترادف ہے، حقیقت یہ ہے کہ بڑے برآمدی سیکٹرز میں تنزلی دیکھنے میں آئی ہے؛چیئرمین جاوید بلوانی

جمعرات 30 جولائی 2015 20:51

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جولائی۔2015ء) پاکستان اپیرل فورم کے چیئرمین اور چیف کوآرڈینیٹر محمد جاوید بلوانی نے برآمدات میں اضافے سے متعلق حکومت کے دعووں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حکومتی خوش فہمی اور عوام کو غلت تاثر دینے کے مترادف ہے، حقیقت یہ ہے کہ بڑے برآمدی سیکٹرز میں تنزلی دیکھنے میں آئی ہے۔ انہوں نے اعدادوشمار پیش کرتے ہوئے بتایا کہ سرکاری محکمہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق سال2014-15کے دوران سال 2013-14 کی نسبت مجموعی برآمدات میں 5فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے، ٹیکسٹائل گروپ کی برآمدات میں 1.78فیصد، فوڈ گروپ میں1.42فیصد، پیٹرولیم گروپ اور کوئلے میں 18.82فیصد اور دیگر مینو فیکچررنگ گروپ کی برآمدات میں 17.58 فیصد کمی ہوئی ہے۔

چمڑے کی برآمدات 11.36، لیدر مصنوعات میں 4.74فیصد، کیمیکل اور فارماسیٹکل مصنوعات میں 16.49فیصد جبکہ انجئنیرنگ مصنوعات کی برآمدات میں 30.64فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سرکاری اعداد و شمار کے باوجود برآمدات میں اضافے کے حکومتی دعوے افسوسناک ہیں اور اگر پاکستان کو جی ایس پی پلس کا درجہ حاصل نہ ہوا ہوتا تو پاکستانی برآمدات5فیصد کی بجائے21فیصدتک کم ہوچکی ہوتیں۔

یورپی یونین کے علاوہ بھی ہماری برآمدات میں کمی ہوئی ہے۔ تمام ممالک میں ہونے والی برآمدات میں یورپی یونین کے ممالک میں پاکستانی برآمدات25فیصد جبکہ یورپ کے علاوہ دیگر ممالک میں 75فیصد تک کمی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان یورپی یونین کی واچ لسٹ پر ہے، حال ہی میں شروع کی گئی پھانسیوں سمیت27کنونشنز پر عمل درآمد کے سلسلے میں پاکستان سے جی ایس پی پلس کا درجہ واپس لیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ برآمدات کے ا عدادوشمار سال 2015-16میں کم ہوجائے گا کیونکہ سال 2015-16 کے بجٹ میں سیلز ٹیکس کی شرح میں50فیصد اضافہ کیا گیا ہے جس سے برآمدکنندگان کا کثیر سرمایہ منجمد ہوجائے گا۔برآمدات میں ہونے والی کمی کے تناظر میں حکومت کو اس کی راہ میں حائل رکاوٹوں اور مسائل کو حل کرنا ہوگا۔

متعلقہ عنوان :