لاہور چیمبر کے پروگریسو گروپ نے بینک ٹرانزکشنز پر 0.3 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس کے خلاف تاجروں کی ہڑتال کی بھرپور حمایت کا اعلان

بینک ٹرانزکشنز پر ودہولڈنگ ٹیکس کی وجہ سے نہ صرف کاروبار تباہ ہو رہا ہے، بلکہ بینکوں کو بھی اس ٹیکس کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ش

جمعرات 30 جولائی 2015 20:50

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جولائی۔2015ء) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے پروگریسو گروپ نے بینک ٹرانزکشنز پر 0.3 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس کے خلاف تاجروں کی ہڑتال کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا ہے۔ پروگریسو گروپ کے رہنماؤ ں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر ودہولڈنگ ٹیکس کو واپس لیا جائے اور اس مسئلے کو تاجروں کی مشاورت سے حل کیا جائے۔

پروگریسو گروپ کے صدر خالد عثمان ، سیکرٹری اطلاعات محمد اعجاز تنویر اور الیکشن انچارج عبدالودود علوی نے گزشتہ روز یہاں ایک اجلاس کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صرف فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی سطح پر کمیٹی تشکیل دینے سے مسئلہ حل نہیں ہو سکتا۔ بینک ٹرانزکشنز پر ودہولڈنگ ٹیکس کی وجہ سے نہ صرف کاروبار تباہ ہو رہا ہے، بلکہ بینکوں کو بھی اس ٹیکس کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

(جاری ہے)

اس اِن ڈائریکٹ ٹیکس کی وجہ سے کاروباری ماحول خراب ہو رہا ہے اور کاروباری طبقہ بینکو ں کی بجائے نقد کاروبار کرنے پر مجبور ہے۔ پروگریسو گروپ کے رہنماؤں نے کہا کہ اس ٹیکس کی وجہ سے حکومت کی ٹیکس نیٹ بڑھانے کی کوششوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے یہ تو ٹیکس صرف ٹیکس گوشوارے جمع نہ کروانے والے افراد پر نافذ کیا تھا لیکن بینک بلا امتیاز تمام صارفین سے یہ ٹیکس وصول کر رہے ہیں۔

بینکوں کی جانب سے کاروباری طبقے کو کہا جا رہا ہے کہ وہ بعد میں حکومت سے ٹیکس ریفنڈ حاصل کر لیں۔ کاروباری طبقہ تو پہلے ہی سیلز ٹیکس ریفنڈز نہ ملنے کے باعث پریشان ہے، اب کاروباری طبقے کو ایک نئے ریفنڈ کے چکر میں ڈالا جا رہا ہے۔ کاروباری طبقے کے رہنماؤ ں نے کہا کہ اگر حکومت نے یہ ٹیکس واپس نہ لیا تو کاروباری طبقہ اس ٹیکس کے خلاف آخری حد تک جائے گا۔

متعلقہ عنوان :