وفاقی دارالحکومت میں غیر قانونی افغان بستی مسمار کرنے پر مکینوں کا شدید احتجاج ،پتھراؤ

پولیس کا لاٹھی چارج ،شیلنگ ،متعدد افراد زخمی ہوگئے ٗ درجنوں کوگرفتار کرلیا ٗگھر ٹوٹنے پر خواتین چھتوں پر بیٹھ گئیں ٗ اہلکاروں نے گھسیٹ کر نیچااتارا

جمعرات 30 جولائی 2015 19:26

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جولائی۔2015ء) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں غیر قانونی افغان بستی مسمار کرنے پر مکینوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے پتھراؤ کیا جواب میں پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج اور شیلنگ کی گئی جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے ٗ درجنوں کوگرفتار کرلیا ٗگھر ٹوٹنے پر خواتین چھتوں پر بیٹھ گئیں ٗ اہلکاروں نے گھسیٹ کر نیچااتارا ٗ خواتین گھروں کی چھتوں سے پولیس اہلکاروں پر پتھر برساتی رہیں جمعرات کو اسلام آباد میں غیر قانونی طور پر قائم کی گئی افغان کچی بستی کے خلاف کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے آپریشن کاآغاز کیا سی ڈی اے نے بھاری مشینری سے غیر قانونی تعمیراتی کو گرانے کا عمل شروع کیا تو مقامی افراد کی جانب سے شدید رد عمل دکھایا گیا مشتعل افراد کے پتھراؤ پر پولیس نے بھی لاٹھی چارج اور شیلنگ کا بھرپور استعمال کیا جس کے نتیجے میں اسسٹنٹ کمشنر اور مجسٹریٹ سمیت متعد د افراد زخمی ہوگئے گھر ٹوٹنے پر خواتین چھتوں پر بیٹھ گئیں تو اہلکاروں نے نیچے اتار دیا اس دور ان جھڑپ میں دو پولیس اہلکاروں سمیت 4 افراد زخمی ہوئے خواتین گھروں کی چھتوں سے پولیس اہلکاروں پر پتھر برساتی رہیں۔

(جاری ہے)

گھر کو ٹوٹتے دیکھ کر ایک خاتون قرآن پاک اٹھائے چھت پر چڑھ گئیں اور آپریشن روکنے کے ساتھ گھر نہ گرانے کی دہائیاں دیتی رہی تاہم پولیس نے ان خاتون کو گھر کی چھت سے اتار کر بلڈوزر سے اسے مسمار کر دیا جبکہ احتجاج کرنے والی خاتون کو پولیس ساتھ لے گئی سی ڈی اے کے ترجمان رمضان خالد نے بتایا کہ غیر قانونی کچی بستیوں کے رہائشیوں کے دو بار نوٹسسز بھجوائے، بستیاں خالی نہ کرنے پر ایکشن لینا پڑا۔

رمضان خالد کے مطابق آئی-الیون سیکٹر 1985 میں قائم کیا گیا تھا مگر وقت کے ساتھ ساتھ یہاں قبضہ ہوتا گیا.انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے احکامات جاری کیے گئے کہ غیر قانونی تعمیرات ختم کی جائیں۔ڈی جی سی ڈی اے حمزہ شفقات کے مطابق شہر میں سو سے زائد غیرقانونی بستیاں ہیں تمام کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ انھوں نے بتایا کہ آپریشن کے دوران 100 سے زائد مکانات گرا دیئے گئے ہیں انھوں نے کہا کہ مزاحمت کرنے والے پچاس سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا ۔

متعلقہ عنوان :