آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین کا گریڈ 17- کی آسامیوں میں صوبہ کے نوجوانوں کو نظر انداز کرنے پر چیف سیکریٹری کے نوٹس کا خیر مقدم کیسکو ادارے میں ایمپلائز سنز کی بھرتی پہلے کی جانی چاہیے ، ادارے پر پہلا حق ایمپلائز کاہے، بیان

جمعرات 30 جولائی 2015 18:59

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جولائی۔2015ء ) آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین (سی بی اے) کے مرکزی جوائنٹ صدر و صوبائی چیئرمین محمد رمضان اچکزئی، چیف آرگنائزر سید محمد لہڑی، ڈپٹی چیئرمین غلام رسول، سیکریٹری عبدالحئی، جوائنٹ سیکریٹر ی عبدالباقی لہڑی، فنانس سیکریٹری ملک محمد آصف اور سکریٹری نشرواشاعت سیدآغا محمد نے ایک مشترکہ اخباری بیان کے ذریعے منسوخ کر دہ گریڈ 17- کی آسامیوں میں صوبہ بلوچستان کے نوجوانوں کو نظر انداز کرنے پر چیف سیکریٹری بلوچستان کی طرف سے نوٹس لینے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ سی بی اے یونین نے خالی آسامیوں کی اشتہار کے فوراً بعد 47 پوسٹوں پر صوبے کے کسی نوجوان کو بھرتی کا موقع نہ دینے پر فوری رد عمل کااظہار کرتے ہوئے حکومت اور کیسکو انتظامیہ سے کہا تھا کہ صوبہ پنجاب، خیبر پختونخواہ، سندھ، اسلام آباد میں صوبہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کی نمائندگی نہ ہونے کے برابر ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سی بی اے یونین نے NTS کی شفافیت پر اعتراض کیا ہے اور واضح کیا ہے کہ یہ پرائیویٹ ٹیسٹنگ ادارے حکمرانوں کی منظور شدہ لسٹوں کے مطابق رزلٹ مرتب کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کیسکو ادارے میں ایمپلائز سنز کی بھرتی پہلے کی جانی چاہیے کیونکہ ادارے پر پہلا حق ایمپلائز کاہے۔ جنہوں نے قربانیوں سے ادارے کو بنایا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیکورٹی گارڈز کی پوسٹوں پر صوبہ بلوچستان کے نوجوانوں کو بھرتی کرکے پولیس اور فوج سے اس کی تربیت کرائی جائے اور اس سلسلے میں سابق فوجی کی شرط کو فوری طور پر ختم کیا جائے کیونکہ اس وقت دیگر صوبوں سے تعلق رکھنے والے سیکورٹی گارڈز اپنا تحفظ نہیں کر سکتے تو یہ اثاثہ جات اور ملازمین کو کیا تحفظ دے سکتے ہیں۔

سی بی اے یونین کے عہدیداروں نے بھرتی کے متنازعہ اشہارات جاری کرنے پر بورڈ کے سیاسی ممبروں، چیف ایگزیکٹو آفیسر اور ڈائریکٹر جنرل ایچ آراینڈ ایڈمن کو ذمہ دار قرار دیا اور کہا کہ انہوں نے کمپنی مفادات ، ملازمین کے حقوق کے تحفظ اور صوبہ بلوچستان کے حقوق کا تحفظ نہ کرکے مجرمانہ غفلت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ آف ڈائریکٹرز اپنا ڈیلی الاؤنس 1500 سے 30000 تک بڑھانے، کیسکو کے وسائل کو سیاسی مفادات کیلئے استعمال کرنے کا اختیار تورکھتے ہیں لیکن شہید ہونے والے کارکنوں اور صوبے کے عوام کے حقوق کا تحفظ ان کے ایجنڈے کا حصہ نہیں ہے۔

انہوں نے صوبہ بلوچستان ،واپڈا اور ان کی کمپنیوں کے ملازمین سے کہا ہے کہ وہ اپنے حقوق کے تحفظ اور مطالبات کے حق میں یونین کے زیر اہتمام پورے بلوچستان سمیت کوئٹہ میں مورخہ 03 اگست 2015 بروز سوموار مطالبات کے حق میں مظاہروں میں بھرپور شرکت کرکے اپنے حقوق کا تحفظ کرے۔

متعلقہ عنوان :