بھارت بلوچستان کے راستے پاکستان میں دہشت گردانہ کارروائیاں کررہا ہے، میجر جنرل شیر افگن

بلوچ کالعدم تنظیموں کو اسلحہ اسی راستے سے فراہم کیا جارہا ہے، دہشت گردوں کے پاس سرنڈر ،مرنے کیلئے علاوہ کوئی تیسرا آپشن نہیں بلوچستان میں دہشت گردی کے خاتمے ،دہشت گردوں کے صفایا کیلئے ایف سی کے جوانوں نے بے پناہ قربانیاں دی ہیں، آئی جی ایف سی کا اجتماع سے خطاب

جمعرات 30 جولائی 2015 18:54

بھارت بلوچستان کے راستے پاکستان میں دہشت گردانہ کارروائیاں کررہا ہے، ..

نوشکی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جولائی۔2015ء) انسپکٹر جنرل ایف سی میجر جنرل شیر افگن نے کہاہے کہ بھارت بلوچستان کے راستے پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیاں کررہا ہے، بی ایل اے ،بی آراے اور بی ایل ایف کو اسلحہ،کمیونیکیشن اور پیسے انہی سرحدی علاقوں سے دیئے جارہے ہیں،دہشت گردوں کے پاس سرنڈر اور مرنے کیلئے علاوہ کوئی تیسرا آپشن نہیں،بلوچستان میں دہشت گردی کے خاتمے ،دہشت گردوں کے صفایا کیلئے ایف سی کے جوانوں نے بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دورہ نوشکی کے موقع پر ایف سی ہیڈ کوارٹر میں قبائلی وعوامی عمائدین کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا،اس موقع پر ایم پی اے نوشکی حاجی میر غلام دستگیربادینی،میر کریم نوشیروانی،سابق وفاقی وزیر سردارعمر گورگیج،نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء سردارآصف شیر جمالدینی،کمانڈنٹ نوشکی ملیشیاء مظہرالحسن ،ڈپٹی کمشنر حمید اﷲ ناصر،ڈی پی او نذرجان بلوچ ودیگر بھی موجود تھے،اس سے قبل آئی جی ایف سی بذریعہ ہیلی کاپٹر نوشکی پہنچے تو ایف سی کے چاک وچوبند دستے نے انہیں سلامی پیش کی،قبائلی عمائدین،عوامی نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی ایف سی نے کہاپاکستان کی اہمیت اور حیثیت صرف بلوچستان کی وجہ سے ہے اور پاکستان کا مستقبل بلوچستان سے وابستہ ہے ،اﷲ پاک نے اس خطہ کو مالامال بنادیاہے مگر چند عناصر نہیں چاہتے کہ بلوچستان ترقی کریں،کالعدم تنظیموں کے سربراہوں کے اپنے بچے اور رشتہ دار بیرون ملک پڑھتے ہیں مگر یہاں وہ عام عوام کو اپنے مقاصد کیلئے استعمال کررہے ہیں اور یہاں کے لوگوں کو ابھی تک خانہ بدوش کی زندگی گزارنے پر مجبور کردیاہے ،انہوں نے کہ فوج اور ایف سی اپنی عوام کے محافظ ہیں اور عوام کے تحفظ کیلئے ہی جوان اپنی جانوں پر کھیل رہی ہیں،دہشت گردوں کے خلاف جنگ صرف فوج اور ایف سی کی نہیں بلکہ ہم سب کی ہے اور ہم سب کی مشترکہ زمہ داری ہے کہ ہم دہشت گردوں کے عزائم ناکام بنانے کے لئے سیکورٹی فورسز کے ساتھ مربوط تعاون کریں،اور انہیں اپنے درمیان جگہ نہ دیں ،ریاست کے خلاف کھڑے ہونے والوں کے لئے صرف مرنے کے کوئی دوسری چوائس نہیں ہے ،سانحہ کھڈکوچہ میں معصوم لوگوں کے خون سے ہاتھ رنگنے والے دہشت گردوں کو نہ مارتے تو کیاکرتے،کسی دہشت گرد کو مارنے سے ہمیں کوئی خوشی نہیں ہوتی مگر بدقسمتی سے دہشت گردوں نے اپنے لئے کوئی اور آپشن ہی نہیں رکھاہے ،انہوں نے کہاکہ چند دہشت گرد پوری قوم کا مقابلہ نہیں کرسکتے ہیں ،لوگ جاگ چکے ہیں ،لوگوں میں شعور بیدار ہواہے ،پنجگور میں جہاں پہلے امن کی صورتحال خراب تھی ،ایف سی نے وہاں لوگوں کی حفاظت کی اور تعلیم وصحت کے سہولیات بھی فراہم کررہی ہے انہوں نے کہاکہ ایف سی میں اصلاحات لائی گئی ہیں اور ایف سی کے جوانوں کو چیک پوسٹوں اور دوران آپریشن لوگوں کی عزت نفس اور عورتوں کے تقدس اور حرمت کا خیال رکھنے کی ہدایت کی ہے ایف سی کے چالیس سے زائد سکول ہیں جہاں بچوں کو اعلیٰ اور معیاری تعلیم دی جارہی ہے جبکہ ایف سی کے ہسپتالوں میں بہترین صحت کے سہولیات دی جارہی ہیں،ریکوڈک اور سیندک پراجیکٹ سمیت تمام پراجیکٹس پر پہلا حق لوکل لوگوں کا ہوتاہے ،اسموقع پر ایم پی اے نوشکی حاجی میر غلام دستگیر بادینی نے آئی جی ایف سی کی توجہ گزنلی زیروپوائنٹ کی جانب مبذول کراتے ہوئے مطالبہ کیا کہ زیرو پوائنٹ کو فعال بناکر علاقہ سے بیروزگاری کے خاتمے کے لئے کرداراداکیاجائے جس پر آئی جی ایف سی نے کہاکہ زیروپوائنٹ کو فعال بنانے کے حوالے سے سیکیورٹی کے چند مسائل درپیش ہیں۔