نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد؛ ملک بھر میں کیے جانے والے سرچ آپریشن کو وفاقی پولیس نے کمائی کا ذریعہ بنالیا

جمعرات 30 جولائی 2015 17:07

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جولائی۔2015ء) نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمدکے تحت وزیر داخلہ کی ہدایات پر ملک بھر میں کیے جانے والے سرچ آپریشن کو وفاقی پولیس نے کمائی کا ذریعہ بنالیا ،حال ہی میں جرائم کے خاتمہ کے لیے بنائے گئے تھانہ کراچی کمپنی پولیس نے کرائم ڈائری میں اعلیٰ حکام کو کارکردگی دیکھانے کے لیے تھانہ حدود میں بیٹھے مزدوروں کو آئے روز گرفتار کرنا وطیرہ بنالیا ،فلاحی مراکز ،ٹرسٹ سے شام کا کھانالینے والے قطارمیں کھڑے افراد کو گرفتار کرلے تھانے بندکردیا جاتا ہے۔

3سو سے 5سو روپے دینے والوں کو چھوڑ دیا جاتاہے جبکہ مٹھی گرم نہ کرنے والوں پر دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ بناکر جیل بھیج دیا جاتا ہے سینکڑوں ہاتھ سے مزدوری کرنے والے وفاقی پولیس کی ستم ضریفی کے باعث دارالحکومت سے ہی نقل مکانی کرگئے ہیں ۔

(جاری ہے)

ذرائع نے آن لائن کو بتایا کہ 38سوسے زائد مزدور بوہڑ مسجد ،پشاور موڑ ،کراچی کمپنی،لیبر چوک سمیت دیگر مقامات پر علی الصبح آ کرپیٹ کی دوزخ بھرنے کے لیے بیٹھ جاتے ہیں ۔

اسلام آباد کے پوش سیکٹروں میں اہل استطاعتوں کی جانب سے دوپہر جبکہ چند ایک کی جانب سے رات کو بھی غرباء میں کھانا تقسیم کیا جاتاہے جہاں دن بھر کام نہ ملنے کے بعد کھانے کی خاطر قطار میں کھڑے مزدوروں کو جانوروں کی گاڑیوں میں ڈال تھانے منتقل کردیا جاتاہے جہاں ان کی تلاشی کے دوران تمام سامان ضبط کرلیا جاتاہے چند سو روپے نہ دینے والوں کو خطرناک مجرم قرار دے کر جیل کی سلاخوں کے پیچھے چھوڑدیا جاتاہے ۔

مزدوروں نے آن لائن کو بتایا کہ دہشت گردی کے پیش نظر تمام مزدور شناختی کارڈ سمیت دیگر ضروری دستاویزات پاس رکھتے ہیں تاہم پولیس کو صرف پیسوں سے مطلب ہے جب کام ہی نہیں ہو گاتو پولیس کو پیسے کیسے اور کس بات کے دیں گھر رابطہ کرنے کے لیے کہتے ہیں جبکہ مزدور تو سب کچھ آبائی علاقوں میں چھوڑ کر یہاں مزدوری کے لیے آئے ہیں انکار پر جیل ڈال دیا جاتاہے ۔

ان کا مزید کہناتھا کہ اس سے قبل یہ علاقہ تھانہ مارگلہ کی حدود میں تھا وہ بھی آتے اور جگہ چھوڑنے کا کہتے مگر آج تک ایسا سلوک نہ ہوا جوا ب نئے تھانے کے قیام کے بعد مزدوروں سے کیا جاتاہے ۔جرائم پیشہ افراد کو ہر کام اب بھی کررہے ہیں اور پولیس جانتی ہے کہہ کون لوگ ہیں اور کن کی سرپرستی ہے مگر کارروائی نہیں کی جاتی ۔آن لائن کے رابطہ کرنے پر ایس ایچ او تھانہ کراچی کمپنی رانا مبارک علی سے رابطہ ممکن نہ ہوسکا جبکہ تھانہ میں شہریوں کی شکایات اندارج کے لیے پی ٹی سی ایل فون کنکشن نہیں لگایا گیا ہے

متعلقہ عنوان :