تربیلا ،کابل ، دیگر دریاؤں اور بالائی علاقوں سے سیلابی پانی دریا ئے سندھ میںآ رہا ہے،

سندھ میں اندازا ساڑھے سات لاکھ کیوسک سے زائد پانی نہیں گزرے گا،وزیر اعلیٰ سندھ

جمعرات 30 جولائی 2015 16:54

سکھر ۔30جولائی( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جولائی۔2015ء)وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے خیرپور ضلع کے حساس قرار دیے جانے والے الرا جاگیر بند سمیت کچے کے علاقوں اورحفاظتی بندوں کا تفصیلی درہ کیا ، دورے کے دوران وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ دریائے سندھ میں نچلے درجے کا سیلاب ہے تربیلا اور کابل ، دیگر دریاؤں اور بالائی علاقوں سے سیلابی پانی دریا ئے سندھ میںآ رہا ہے ہندوستان سے سیلابی پانی نہیں آرہااور انداز ہ ہے کہ سندھ میں ساڑھے سات لاکھ کیوسک سے زائد پانی نہیں گزرے گا، ساڑھے سات لاکھ کیوسک پانی ہائی فلڈ ہوتا ہے اگر اس سے بھی زیادہ پانی بڑھ گیا تو اس کو سپر فلڈ تصور کیا جائے گا اس کے باوجود اس سیلاب سے بچاؤکے تمام تر انتظامات مکمل کیے گئے ہیں بندوں کی صورتحال بہتر ہے گھوٹکی شینک بند پرصورتحال خراب تھی جس کو پاک فوج کی مدد کنٹرول کیا گیا ہے اور بند کی مضبوطی کاکام جاری ہے، انہوں نے مذید کہا کہ شینک بند کی صورتحال خراب تھی جس کے لیے پاکستان آرمی کی مدد سے کنٹرول کیا گیا ہے

بندوں کی نگرانی اور مضبوطی کے لیے 24 گھنٹے حکومتی مشنری کام کررہی ہے عوام کو اس مشکل گھڑی میں اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ الرا جاگیر بند پر اسپرس کا کام 40 فیصد مکمل کرلیا گیا ہے باقی کام چھ ماہ میں مکمل کرلیا جائے گا بند کے ترقیاتی کام کے لیے فنڈز جاری کردیے گئے ہیں فنڈز کی کوئی کمی نہیں ہے اگر کہیں بھی بدعنوانی کی شکایت موصول ہوئی تو تحقیقات کرائی جائے گی ۔ انہوں نے الرا جاگیر بند پر ضلعی انتظامیہ اور محکمہ آبپاشی کے افسران کی جانب سے دی گئی بریفنگ اور سیلاب متاثرین میں راشن بیگ تقسیم کیا، بعد ازاں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ حکومت نے آبپاشی، زراعت ، پی ڈی ایم اے اور دیگر متعلقہ اداروں کے ساتھ سیلاب اور برساتوں کے بارے میں پیشگی منصوبہ بندی کی تھی جس کے نتیجے میں سیلاب کے باعث کوئی جانی نقصان نہیں ہوا حکومتی مشنری دن رات بندوں کی حفاظت اور عوام کو سیلاب کے پانی سے نکالنے کے لیے مصروف ہے وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ 2010 میں الرا جاگیر بند کو خطرہ تھا اس وقت بند12 فٹ تھا لیکن اب الرا جاگیر بند کو جدید طریقوں سے مضبوط کرتے ہوئے 18 فٹ کردیا گیا ہے الرا جاگیر بند مضبوط اور وسیع ہے اوربندکو کوئی خطرہ نہیں ہے ڈپٹی کمشنر خیرپور منور علی مٹھانی نے اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کچے کے سیلاب زدہ علاقوں سے 2600 افراد کو پاکستان نیوی اور دیگر کی موٹر بوٹس کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے جہاں ان کو کھانے پینے اور صحت کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں جبکہ خیرپور ضلع میں 72 ہزار مال مویشیوں کو ویکسین کی گئی ہے ڈپٹی کمشنر خیرپور منور علی مٹھانی نے وزیر اعلیٰ سندھ کو ضلع خیرپور میں تمام متاثرہ علاقوں میں کاموں کے بارے میں اعداد و شمار سے آگاہ کیا،الرا جاگیر بند پر سیلابی صورتحال کے بارے میں چیف انجینئر ولی محمد نائچ نے وزیر اعلیٰ سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ الرا جاگیر بند پر تین اسپرس پر 40 فیصد کام مکمل کیا گیا ہے باقی کام چھ ماہ میں مکمل کیا جائے گا الرا جاگیر بند پر پانی کا تناسب 5 دھائی ایک ہے حفاظتی بند پر پتھر موجود ہے جبکہ افسران اور عملہ دن رات نگرانی اور بند کو مضبوط کرنے میں مصروف ہے اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کچے کے رہائشیوں سے ملاقات کے دوران ان کے مسائل سنے اور انتظامیہ کوہدایت دیتے ہوئے کہا سیلاب متاثر علاقوں سے متاثرین کو حفاظتی بندوں پر قائم رلیف کیمپ میں منتقل کرنے کے لیے مزید موٹر بوٹس منگوا کر ان کو کچے کے علاقوں سے نکالا جائے اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے سیلاب متاثرین میں راشن بیگز اور دیگر سامان تقسیم کیا ۔