بارش اور سیلاب گلوبل وارمنگ سے ہیں، ذمہ دار دنیا کے امیر اور سرمایہ دار ممالک ہیں، گلوبل وارمنگ کی وجہ سے ہمالیاتی گلیشیئرز پگھل رہے ہیں، غیر معمولی بارشیں ہو رہی ہیں، گلوب لوارمنگ سے متاثرہ ملکوں میں پاکستان کا شمار تیسرے نمبر پر ہے، وفاقی حکومت متحرک ہے،سندھ، پنجاب اور کے پی کے کی صوبائی حکومتوں اور صوبائی پی ڈی ایم ایز کی ذمہ داری زیادہ بنتی ہے، وفاق ہر ممکن تعاون کے لئے تیار ہے

وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی سینیٹر مشاہد اللہ خان کاقومی اسمبلی میں توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب

جمعرات 30 جولائی 2015 16:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جولائی۔2015ء) قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا ہے کہ ملک بھرمیں بارش اور سیلاب گلوبل وارمنگ کی وجہ سے ہیں، جس کے ذمہ دار دنیا کے امیر اور سرمایہ دار ممالک ہیں، گلوبل وارمنگ کی وجہ سے ہمالیاتی گلیشیئرز پگھل رہے ہیں اور غیر معمولی بارشیں ہو رہی ہیں، گلوب لوارمنگ سے متاثرہ ملکوں میں پاکستان کا شمار تیسرے نمبر پر ہے، وفاقی حکومت اور اس کے ادارے این ڈی ایم اے و دیگر مسلسل متحرک ہیں مگر سندھ، پنجاب اور کے پی کے کی صوبائی حکومتوں اور صوبائی پی ڈی ایم ایز کی ذمہ داری زیادہ بنتی ہے، وفاق ہر ممکن تعاون کے لئے تیار ہے۔

وہ جمعرات کو پی پی پی کے ارکان اسمبلی سید نوید قمر، عبدالستار بچانی، نواب علی وسان، نذیر بگھیو اور رمیش لال کے توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حالیہ بارشوں اور سیلاب کی تباہ کاریوں کی بڑی وجہ موسمیاتی تبدیلی ہے، چترال میں 1988 میں اس نوعیت کا سیلاب آیا تھا جس کے بعد 2013ء میں 25سال بعد اس طرح کا طوفان آیا لیکن پھر صرف 2سال بعد یہ سیلاب دوبارہ آگیا، جس کا مطلب ہے کہ خطے میں موسمیاتی تغیر تیزی سے شدید ہوتا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ این ڈی ایم اے نے سندھ میں سیلاب زدہ علاقوں میں واٹر مقدار میں امدادی سامان پہنچا دیا ہے، صوبائی حکومت اور پی ڈی ایم اے کی ذمہ داری ہے کہ وہ اسے متاثرہ علاقوں تک پہنچائے۔