اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر سیکٹر I-11/1 میں کچی بستی گرانے کیلئے آپریشن، مکینوں کا پتھراؤ، سی ڈی اے و پولیس اہلکاروں سمیت 8 افراد زخمی ، زخمی قریبی ہسپتالوں میں منتقل ، ہسپتالوں میں ہائی الرٹ جاری

جمعرات 30 جولائی 2015 15:59

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جولائی۔2015ء ) اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر وفاقی دارالحکومت کے سیکٹر آئی الیون ون میں قائم کچی بستی میں مقامات گرانے کیلئے آپریشن کے دوران کچی آبادی کے مکینوں کا احتجاج ، پولیس پر پتھراؤ ، سی ڈی اے اور پولیس کے 8 اہلکار زخمی ہوگئے ، پولیس نے احتجاجی مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا استعمال کیا جس سے متعدد افراد معمولی زخمی ہوگئے ، کچی بستی کے مکینوں کو اکسانے پر اے این پی کے مقامی رہنماء کو گرفتار کرلیا گیا ، کچی بستی کے مکینوں نے مکانات خالی کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس اور سی ڈی اے ہمارے گھروں کو مسمار کررہا ہے تاہم ہم ایسا کسی صورت نہیں ہونے دیں گے ، ہم دس سال سے یہاں رہ رہے ہیں ، ہم یہاں سے اٹھایا جارہا ہے جبکہ وعدوں کے باوجود کسی اور جگہ ہمیں مقانات بھی تعمیر کرکے نہیں دیئے جارہے ،ترجمان سی ڈی اے کے مطابق سی ڈی اے اور پولیس کئی سالوں سے قبضہ حاصل کرنے میں ناکام رہے تھے ، آئی الیون کی غیر قانونی کچی بستی سی ڈی اے کے الاٹ شدہ سیکٹر پر قائم ہے ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق جمعرات کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر وفاقی دارالحکومت کے سیکٹر آئی الیون ون میں قائم کچی بستی کو مسمار کرنے کیلئے آپریشن کیا گیا ، آپریشن میں پولیس ، رینجرز اور سی ڈی اے اہلکاروں نے حصہ لیا ، بلڈوزرز کے ذریعے مکانات کو گرانے کا سلسلہ شروع کیا گیا تو علاقہ مکین بھی ڈٹ گئے اور شدید احتجاج کرتے ہوئے پولیس سے مقابلے پر آگئے ، خواتین گھروں کی چھتوں پر چڑھ گئیں اور پولیس پر پتھراؤ شروع کردیا جس کے نتیجے میں سی ڈی اے اور پولیس کے 8 اہلکار زخمی ہوگئے جنہیں طبی امداد کیلئے پمز ہسپتال منتقل کردیا گیا ، ہسپتال کی انتظامیہ کو ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار رہنے اور دیگر ہسپتالوں میں بھی ہائی الرٹ جاری کردیا گیا ۔

پولیس کی طرف سے بھی احتجاجی مظاہرین کو منشتر کرنے کیلئے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی جبکہ واٹر کینن اور فائر بریگیڈ کی گاڑیوں کو بھی جائے وقوعہ پر طلب کرلیا گیا ۔ پولیس اہلکاروں کے لاٹھی اور چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کے نتیجے میں متعدد مظاہرین معمولی زخمی ہوگئے ، سی ڈی اے کی طرف سے بلڈورز کے ذریعے متعدد مکانات مسمار کردیئے گئے ۔ تحریک انصاف کا پارٹی آئین کا نیا مسودہ تیار،صدر کا عہدہ ختم کر دیا گیا