افغان حکومت اور طالبان کے درمیان امن مذاکرات کا دوسرا دور کل شروع ہونے کاامکان

جمعرات 30 جولائی 2015 15:27

کابل /اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جولائی۔2015ء) افغان حکومت اور طالبان کے درمیان امن مذاکرات کا دوسرا دور کلشروع ہونے کاامکان ہے جبکہ افغان میڈیا نے دعویٰ کیاہے کہ ملاعمر کے مارے جانے کی تصدیق سے امن مذاکرات متاثر ہوسکتے ہیں۔افغان میڈیا کے مطابق افغان امن شوریٰ کے وفد اور طالبان کے درمیان امن مذاکرات کا دوسرا دور پاکستان کے تفریحی مقام مری میں (آج)تیس جولائی کو شروع ہونے کا امکان ہے۔

سرکاری وفد میں افغان شوریٰ کی خاتون رکن صدیقہ بلکی بھی شامل ہوں گی۔ دوسری جانب افغان طالبان کے قطر میں قائم سیاسی دفتر نے افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات کے دوسرے مرحلے میں شامل نہ ہونے کا اعلان کیا ہے۔جمعرات کو طالبان نے ویب سائٹ پر جاری بیان میں کہا کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات کے دوسرے مرحلے میں قطر دفتر نہ شریک ہے اور نہ اسے اس عمل کا کوئی علم ہے۔

(جاری ہے)

افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرت کا دوسرا دور رواں ہفتے ہونے کا امکان ہے۔طالبان کی ویب سائٹ پر جاری مختصر بیان میں ذرائع ابلاغ میں مذاکرات کے بارے میں نشر ہونے والی خبروں کا حوالے دیتے ہوئے کہا کہ انھیں اس بابت تمام اختیارات اپنے سیاسی دفتر کو سونپی دئیے ہیں جسے اس بارے (مذاکرات) کے بارے میں کچھ علم نہیں اس سے قبل افغانستان کی اعلیٰ امن کونسل کے ترجمان مولوی شہزادہ شاہد نے بی بی سی کو بتایا کہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کا آئندہ دور ماہِ رواں کے آخر میں منعقد ہو سکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :