سترھویں ترمیم کے وقت جے یو آئی کو آئین کی پاسداری یاد کیوں نہیں آئی ‘ اسمبلیوں میں واپسی معاہدے کا حصہ ہے ‘ شاہ محمود قریشی

جمعرات 30 جولائی 2015 15:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جولائی۔2015ء) پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئر مین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سترھویں ترمیم کے وقت جے یو آئی کو آئین کی پاسداری یاد کیوں نہیں آئی ‘پاکستان تحریک انصاف کی اسمبلیوں میں واپسی معاہدے کا حصہ ہے ‘ اسمبلی ممبر نہیں تھے تو تنخواہیں اکاؤنٹ میں کیوں بھیجی گئیں ‘ پی ٹی آئی ارکان اپنی تنخواہیں سیلاب ریلیف فنڈز میں دینگے ‘ اسمبلی میں خیرات لینے نہیں آئے ‘ اپوزیشن کا کر دارادا کرتے رہیں گے ۔

جمعرات کو یہاں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہرمیڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہاکہ اسمبلی میں پی ٹی آئی کو ڈی سیٹ کرنے کی تحاریک پیش کی گئیں ‘معاہدے میں یہ طے تھا کہ اگر اسمبلیاں بحال رہتی ہیں تو پی ٹی آئی اسمبلیوں میں آئیگی انہوں نے کہاکہ اگر جوڈیشل کمیشن وقت پر بن گیا ہوتا تو اصلاحات ہو چکی ہوتیں شاہ محمودقریشی نے کہا کہ ہم کسی کی نوازش سے یہاں نہیں آئے ووٹ لے کر آئے ہیں انہوں نے کہاکہ جے یو آئی (ف )آئین کی پاسداری کی بات کررہی ہے ‘سترھویں ترمیم کے وقت جے یو آئی کو آئین کی پاسداری یاد کیوں نہیں آئی انہوں نے کہاکہ اگر ہم قومی اسمبلی کے ارکان ہیں تو ہمارے خلاف تحاریک واپس لی جائیں۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ایم کیو ایم آئین کی بات کرتی ہے تو غیر آئینی صدر کی حمایت کیوں کی ‘آمر نے اقتدار سنبھالا تو ایم کیو ایم کو آئین نظر کیوں نہیں آیا انہوں نے کہا کہ استعفوں کے معاملے پر ہمارا موقف واضح اور ضمیر مطمئن ہے ڈی سیٹ کرنے کیلئے تحاریک پر حکومت کا موقف سراہتے ہیں اسپیکر صاحب کو کھل کر بتا دیا کہ جو فیصلہ لینا ہے جلدی لے لیں، اگر تو پی ٹی آئی کے ارکان رکن اسمبلی ہیں تو وہ اپنا جمہوری کردار ادا کریں ورنہ ہم خیرات لینے نہیں آئے ہیں تحریک انصاف اپوزیشن کا کردار ادا کرتی رہے گی۔

متعلقہ عنوان :