وزیر داخلہ کا ای سی ایل، سیکیورٹی ایجنسیز ‘ویزا پالیسی اور ہتھیاروں سے متعلق نئی پالیسی لانے کااعلان

نئی پالیسی کے تحت سیکیورٹی ایجنسیزکوگارڈزکی کلیئرنس ‘ سالانہ اسلحہ ٹریننگ کی تجدید ضروری ہوگی ‘ چوہدری نثار علی خان

جمعرات 30 جولائی 2015 13:47

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جولائی۔2015ء) وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے ای سی ایل، سیکیورٹی ایجنسیز ‘ویزا پالیسی اور ہتھیاروں سے متعلق نئی پالیسی لانے کااعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئی پالیسی کے تحت سیکیورٹی ایجنسیزکوگارڈزکی کلیئرنس ‘ سالانہ اسلحہ ٹریننگ کی تجدید ضروری ہوگی ‘ اسلام آباد میں قحبہ خانے چلانے میں بعض سفارتخانے ملوث ہیں ‘لاکھوں غیرملکی باشندے ملک میں قیام پذیر ہیں جو غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث ہیں ‘ایوان اجازت دے تو رپورٹ تیار کر کے نام پیش کئے جاسکتے ہیں ‘ قواعدوضوابط مکمل کر کے ملک میں آنے جانے پرکوئی پابندی نہیں ‘ پاسپورٹس کے دفاتر کی تعداد دگنا کی جائے گی، نئے پاسپورٹس دفاتر میرٹ پر قائم کئے جائیں گے ‘کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن سے جرائم میں 43 فیصد کمی واقع ہوئی ‘ آپریشن کے دوران 58 ہزار603 جرائم پیشہ افراد، 517 بھتہ خور، 118 اغوا کار اور 630 اشتہاریوں کو گرفتارکیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

جمعرات کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران بتایا گیاکہ گزشتہ 3 سال کے دوران 19 سیکورٹی ایجنسیوں کی رجسٹریشن کی گئی ہے، 2015ء میں نئے رولز فریم کئے گئے ہیں، اب تک کسی نئی کمپنی کو لائسنس جاری نہیں کیا گیا جن کمپنیوں نے پہلے ہی درخواستیں دے رکھی تھیں ان کو لائسنس جاری کئے گئے ہیں وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے بتایا کہ موجودہ حکومت نے برسراقتدار آنے کے بعد ایک بھی سیکورٹی کمپنی کو لائسنس جاری نہیں کیا بلکہ پابندی لگائی، کچھ ایجنسیاں چارٹر کے مطابق کام کر رہی ہیں جبکہ کئی مذاق ہیں، اپنے کارکنوں کو تنخواہیں نہیں دیتیں یا بہت کم دیتی ہیں، سیکورٹی کی کمپنیوں کے کئی ملازمین بندوقیں تک چلانا نہیں جانتے، کئی ملازمین کے خلاف کیسز چل رہے ہیں، ایک سیکورٹی ایجنسی کا ملازم قتل کے جرم میں ملوث نکلا، کمپنیوں کو چاہیے کہ اپنے ملازمین کے تربیت یافتہ ہونے کو یقینی بنائیں۔

انہوں نے کہا کہ چند دنوں میں نئی پالیسی لا رہے ہیں جس میں سیکورٹی ایجنسیوں کو چارٹر کے مطابق سروس فراہم کرنے کا پابند کیا جائیگا اس کے علاوہ ملازمین کے تربیت یافتہ ہونے کو بھی یقینی بنایا جائیگا اس سلسلے میں ہم فراہم کرنے کیلئے بھی تیار ہیں، کلائنٹس کو صحیح سروس کی فراہمی اور ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کو بھی یقینی بنایا جائیگا، سیکورٹی کمپنیوں کے علاوہ آرمز لائسنس کیلئے بھی نئی پالیسی لا رہے ہیں، نئی ویزہ پالیسی بھی متعارف کرائی جائیگی۔

وزیر داخلہ نے بتایا کہ صوبائی حکومتوں اور وزراء اعلیٰ سے بھی اس سلسلے میں بات کی جائے گی تاکہ صوبوں اور وفاق میں یکساں پالیسیاں متعارف کرائی جا سکیں، سیکورٹی ایجنسیوں کی مانیٹرنگ، سرویلنس صوبوں کی ذمہ داری ہے۔ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے بتایا کہ اسلام آباد کے چوراہوں میں گداگروں کی بھرمار تھی، اقتدار سنبھالتے ہی اس سلسلہ میں اقدامات کئے، مقصد غریب آدمی کو تنگ کرنا نہیں ہے، پیشہ ور گداگروں کو پکڑنا ہے، ضرورت مند بھکاریوں کو پکڑ کر این جی اوز کے حوالے کئے، سینکڑوں کے حساب سے گداگر پیشہ ور ہیں، گداگروں کے پیچھے مالدار ایجنٹس ہوتے ہیں، ان کو پکڑ رہے ہیں، یہی پالیسی وزراء اعلیٰ سے بھی مل کر بنائیں گے تاکہ محتاجوں کے لئے کھانے پینے اور چھت کا بندوبست ہو سکے اور پیشہ ور گداگروں کے خلاف کارروائی ہو سکے۔

چوہدری نثار علی خان نے بتایا کہ پاسپورٹس کے دفاتر میں لمبی قطاروں کو ختم کریں گے اور پاسپورٹس کے نئے دفاتر قائم کریں گے، 29 پاسپورٹ آفس ہیں جو ہماری ضرورت سے کہیں کم ہیں، 65 سالوں میں جتنے پاسپورٹس آفس ہیں ان کو ڈبل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، پہلی بار پاسپورٹ آفس سیاسی مصلحتوں کی بنیاد پر نہیں بلکہ میرٹ پر قائم کر رہے ہیں، گزشتہ دور میں چکوک اور ڈیروں میں پاسپورٹس اور سی این آئی سی کے دفاتر قائم کئے گئے، کئی اضلاع میں پاسپورٹس کے دفاتر نہیں، وزراء کے بھائیوں کے ڈیروں پر دفاتر بنائے گئے جن کا وہ کرایہ بھی لے رہے ہیں، 2 ہفتوں میں سوال کا جواب بھی فراہم کر دیا جائے گا اور نئی پالیسی کا اعلان بھی جلد کیا جائے گا۔

چودھری نثار علی خان نے انکشاف کیا کہ پاکستان میں قحبہ خانوں کی سرپرستی میں چند سفارتخانے بھی ملوث تھے ،ایسی مکروہ کارروائیوں کو روکا ہے۔