بھارت ،ممبئی حملوں کیلئے سرمایہ فراہم کرنے کے الزام میں یعقوب میمن کو53ویں سالگرہ کے دن ہی پھانسی دے دی گئی

جمعرات 30 جولائی 2015 11:28

نئی دہلی/ناگپور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جولائی۔2015ء ) ممبئی حملوں کے لئے سرمایہ فراہم کرنے کے الزام میں گرفتار یعقوب میمن کوپھانسی دے دی گئی۔بھارت میں ممبئی بم دھماکوں میں مالی تعاون فراہم کرنے کے جرم میں سزائے موت پانے والے مجرم یعقوب میمن کو پھانسی دیدی گئی ۔جمعرات کو بھارتی ریاست مہارشٹر کے شہر ناگپور کی جیل میں انھیں پھانسی دی گئی۔

اس سے قبل بھارت کی سپریم کورٹ نے سزائے موت کے خلاف یعقوب میمن کی اپیل مسترد کر دی ہے جبکہ بھارتی صدر بھی ان کی رحم کی درخواست مسترد کر دی تھی۔یعقوب میمن کو1993 کے ممبئی بم دھماکوں کے سلسلے میں پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی۔ ان دھماکوں میں 257 افراد ہلاک اور تقریباً سات سو زخمی ہوئے تھے۔رحیم کی اپیل مسترد ہونے کے بعد سے ممبئی کے حساس علاقوں اور ناگپور جیل میں سکیورٹی سخت اقدامات کیے گئے ہیں اور کسی بھی قسم کی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے 35 ہزار پولیس اہلکار تعینات تھے۔

(جاری ہے)

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ممبئی اور ناگپور شہر میں آئندہ کچھ دونوں کے دوران سکیورٹی سخت رہے گی۔سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے بدھ کو کہا کہ نہ تو یعقوب میمن کی سزا کے اطلاق کے لیے جاری کیے جانے والے پھانسی کے وارنٹ میں کوئی تکنیکی کمی تھی اور نہ ان کی نظرثانی پٹیشن کی سماعت میں، لہذٰا انھیں پھانسی دی جا سکتی ہے۔یعقوب میمن کے وکلا کا موقف تھا کہ ذیلی عدالت نے تین ماہ قبل جب پھانسی کا ورانٹ جاری کیا تھا، اس وقت تک سزائے موت کے خلاف اپیلوں کا قانونی سلسلہ اپنے انجام کو نہیں پہنچا تھا۔

لیکن سپریم کورٹ نے اس دلیل سے اتفاق نہیں کیا۔اس سے پہلے منگل کو سپریم کورٹ کا دو رکنی بینچ اختلاف رائے کی وجہ سے کسی نتیجے پر پہنچنے میں ناکام رہی تھا۔یعقوب میمن اپنی مرضی سے واپس آئے تھے اورانھوں نے ان دھماکوں کی سازش کا پردہ فاش کرنے میں تفتیش کاروں کی مدد کی تھی۔ جب سے یعقوب میمن کی پھانسی کی تاریخ کا اعلان کیا گیا ۔بھارت میں اس بات پر شدید بحث چھڑ گئی ہے کہ انھیں ایک ایسے جرم کے لیے سزا دی جا رہی ہے جس میں اصل کردار ان کے بڑے بھائی ٹا ئیگر میمن نے ادا کیا تھا اور یعقوب میمن الزامات کا سامنا کرنے کے لیے خود اپنی مرضی سے بھارت واپس آئے تھے۔

سزا کی مخالفت کرنے والوں کا دعویٰ ہے کہ انھیں واپس لانے کے لیے ان سے کچھ وعدے کیے گئے تھے جن سے حکومت یا تفتیشی ایجنسیاں بعد میں پیچھے ہٹ گئیں۔اس کیس میں 11 مجرمان کو پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی لیکن سپریم کورٹ نے 10 دیگر افراد کی سزا کو عمر قید میں تبدیل کر دیا تھا۔

متعلقہ عنوان :