آئی سی آئی سوڈا فیکٹری میں حادثہ

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعرات 30 جولائی 2015 10:55

کھیوڑہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جولائی۔2015ء) آئی سی آئی سوڈا فیکٹری میں حادثہ۔ مزدور کا بین الاقوامی کمپنی کی انتظامیہ پر سنگین الزام۔ تفصیلات کے مطابق کھیوڑہ کے محلہ کریم پورہ کے رہائشی دانیال عباس ولد اختر عباس نے الزام لگایا ہے کہ وہ آئی کین کمپنی کا ملازم ہے اس کی کمپنی Works ICI Soda Ash میں کام کر رہی ہے۔ بقول مزدور وہ فیکٹری کے Dens Ash پلانٹ پر کام کر رہا تھا کہ دورانِ کار اسے پلانٹ سے لیک ہونے والی ایمونیا گیس نے متاثر کیا جس کے باعث وہ بیمار ہو گیا۔

گیس کی وجہ سے اس کا گلا، پھیپھڑے ، آنکھیں اور دماغ متاثر ہوا ہے۔ دانیال عباس نے بیان کیا کہ حادثہ کے بعد اس کی آئی کین کمپنی کے سپروائزر نے اسے پلانٹ سے اٹھا کر کھیوڑہ کے سول اسپتال میں داخل کرا دیا اور خود وہ فرار ہو گیا۔

(جاری ہے)

یوں یہ غریب مزدور سرکاری اسپتال میں لا وارث پڑا رہ گیا۔ شہر میں موجود مختلف مزدور رہنماوٴں کا بیان ہے کہ قانونی اور اخلاقی طور پر ICI Soda Works Ash کی حدود کے اندر کام کرنے والا کوئی بھی ورکر چاہے وہ فیکٹری کا مستقل کارکن ہو یا کسی ٹھیکیدار کا ہو مگر حادثہ کی صورت میں سوڈا کمپنی ہی اس کے نہ صرف علاج معالجہ بلکہ معاوضہ بھی ادا کرنے مکمل علاج کی پابند ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مزدور کا کمپنی کے اسپتال میں علاج نہ کر کے ٹھیکیدار اور کلائینٹ کمپنی دونوں نے قانون کی خلاف ورزی کی ہے۔ اور اس طرح وہ سنگین جرم کے مرتکب ہوئے ہیں۔ سول اسپتال کھیوڑہ میں دو روز زیرِ علاج رہنے کے بعد مرض کی شدت کے پیشِ نظر مریض کو تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتال پنڈ دادن خان منتقل کر دیا گیا ہے۔ صرف 19 سال کی عمر میں امونیا گیس کی وجہ سے معذور ہو جانے والے غریب دیہاڑی دار مزدور کا بیان ہے کہ چار روز گزر گئے ہیں کہ وہ سرکاری اسپتالوں میں پڑا ہے ا سے آ ج تک کمپنی کی جانب سے ایک روپیہ تک علاج کے لئے مدد نہیں ملی ہے۔ دانیال عباس نے وزارتِ لیبر کے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ اس کے ساتھ انصاف کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :