ممبئی بم دھماکے، بھارتی سپریم کورٹ اورصدر نے یعقوب میمن کی پھانسی کیخلاف اپیل مسترد کر دی

جمعرات 30 جولائی 2015 00:06

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 جولائی۔2015ء) بھارتی سپریم کورٹ اور صدر پرناب مکھرجی نے ممبئی بم دھماکوں کے ملزم یعقوب میمن کی سزائے موت کے خلاف اپیل مسترد کر دی ۔بدھ کو بھارتی کے مطابق سپریم کورٹ نے 1993 کے ممبئی حملوں کے الزام میں گرفتار یعقوب میمن کی جانب سے سزائے موت پر عمل درآمد روکنے کے خلاف اپیل مسترد کرتے ہوئے ان کی سزا کو برقرار رکھا ہے۔

بھارتی سپریم کورٹ کے مطابق عدالت نے ٹاڈا قوانین کے مطابق یعقوب میمن کو بالکل ٹھیک سزا سنائی ہے اور اب یعقوب میمن اپنی سزا کے خلاف اپیل نہیں کر سکتے، لہذا ان کی سزائے موت پر 30 جولائی کو عمل درآمد کر دیا جائے گا۔دوسری جانب یعقوب میمن کی جانب سے سزا کے خلاف صدر پرناب مکھر جی سے رحم کی اپیل کی گئی تھی جسے صدر نے بھی مسترد کردیا ہے۔

(جاری ہے)

یعقوب میمن کے وکلا کا موقف تھا کہ ذیلی عدالت نے تین ماہ قبل جب پھانسی کا ورانٹ جاری کیا تھا اس وقت تک سزائے موت کے خلاف اپیلوں کا قانونی سلسلہ اپنے انجام کو نہیں پہنچا تھا۔

لیکن سپریم کورٹ نے اس دلیل سے اتفاق نہیں کیا۔ اس سے پہلے منگل کو سپریم کورٹ کا دو رکنی بینچ اختلاف رائے کی وجہ سے کسی نتیجے پر پہنچنے میں ناکام رہا تھا۔یعقوب میمن نے بھارتی صدر اور مہاراشٹر کے گورنر سے بھی رحم کی اپیل کی تھی۔ مہاراشٹر کے گورنر نے ان کی اپیل مسترد کر دی ہے لیکن صدر کا فیصلہ ابھی آنا باقی تھا۔ انھیں جمعرات کی صبح پھانسی دیدی جائے گی۔

یعقوب میمن کی سزائے موت کے خلاف بالی ووڈ سپر اسٹار سلمان خان نے بھی اپنے ٹویٹر پیغام میں یعقوب میمن کی سزا پر اپنے ردعمل کااظہارکرتے ہوئے کہا تھا کہ ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے جس پر بھارت میں بڑے پیمانے پر ان کے اس بیان کی مخالفت کی گئی۔یاد رہے کہ یعقوب میمن کو 1993ء کے ممبئی بم دھماکوں کے الزام میں پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی۔ ان دھماکوں میں سینکٹروں افراد ہلاک اور زخمی ہوئے تھے۔ یعقوب میمن ان پر لگائے گئے الزامات کا سامنا کرنے کے لئے خود اپنی مرضی سے بھارت واپس آئے تھے۔ اور ممبئی دھماکوں کی سازش کا پردہ فاش کرنے میں تفتیش کاروں کی مدد کی تھی۔

متعلقہ عنوان :