وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا غیر قانونی کان کنی سے لا علم نہیں تھے، شعبہ معدنیات انہیں بار بار توجہ دلاتا رہا اس کے باوجود کسی قسم کا ایکشن نہیں لیا گیا،9دسمبر 2014سے 2مئی 2016ء تک محکمہ معدنیات نے وزیراعلیٰ کو کئی خطوط بھی لکھے

بدھ 29 جولائی 2015 23:52

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا غیر قانونی کان کنی سے لا علم نہیں تھے، شعبہ ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 جولائی۔2015ء) وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک صوبے میں غیر قانونی کان کنی سے لا علم نہیں تھے، شعبہ معدنیات انہیں بار بار توجہ دلاتا رہا اس کے باوجود کسی قسم کا ایکشن نہیں لیا گیا۔

(جاری ہے)

بدھ کونجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق 9جولائی 2015 کو نیب نے کارروائی کرتے ہوئے صوبائی وزیر کان کنی ضیاء اللہ آفریدی کو گرفتار کر لیا، ان پر الزام تھا کہ انہوں نے پابندی کے باوجود صوبے میں غیر قانونی کان کنی کی اجازت دی لیکن اب سیکرٹری معدنیات نے سارا پول کھول دیا ہے، 9دسمبر 2014سے 2مئی 2016ء تک محکمہ معدنیات نے وزیراعلیٰ کو کئی خطوط لکھے کہ غیر قانونی کان کنی ہو رہی ہے لیکن ان پر کسی قسم کا ایکشن نہیں لیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق 2 مئی 2014 کو وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کو آگاہ کیاگیا کہ مختلف جگہوں پر غیر قانونی کان کنی ہو رہی ہے، 21نومبر 2014، 28 فروری 2015، 30مارچ 2015 اور 13 اپریل 2015 کو بھی انہیں آگاہ کیا گیا لیکن کوئی ایکشن نہیں لیا گیا، احتساب عدالت کو ان سب خطوط کو سامنے رکھ کر تحقیقات کرنی چاہیے۔