زبردستی ودہولڈنگ ٹیکس نافذ کیا گیا تو ملک بھر میں معیشت کا پہیہ جام کردیں گے، ادریس میمن

ہم حکومت سمیت ان تمام نام نہاد تاجر رہنماؤں کی بھرپور مذمت کرتے ہیں کہ بینکوں سے چیک کیش کرانے پر 3 فیصد ٹیکس کی حمایت کررہے ہیں عائد ٹیکس واپس نہ لیا گیا تو دھرنوں اور شٹرڈاؤن سمیت احتجاج کا ہر طریقہ اختیار کیا جائیگا، الیکٹرونکس ڈیلرز اور چھوٹے تاجروں کے اجلاس سے خطاب

بدھ 29 جولائی 2015 23:00

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جولائی۔2015ء) ملک بھر کے الیکٹرونکس ڈیلرز سمیت تمام چھوٹے تاجر حکومت کی جانب سے 50 ہزار روپے اور اس کے زائد مالیت کے چیکس 3 فیصد ٹیکس مسترد کرچکے ہیں، اگر حکومت کی جانب سے زبردستی یہ ٹیکس وصول کرنے کی کوشش کی گئی تو ملک بھر میں معیشت کا پہیہ جام کردیں گے، یہ بات کراچی الیکٹرونکس ڈیلرزکے معروف تاجر رہنما محمد ادریس میمن نے الیکٹرونکس ڈیلرز اور چھوٹے تاجروں کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، جو بینکنگ سیکٹر میں لگائے جانے والے ٹیکس پر ردعمل کے لیے طلب کیا گیا تھا، ادریس میمن نے کہا کہ ہم حکومت سمیت ان تمام نام نہاد تاجر رہنماؤں کے بھرپور مذمت کرتے ہیں کہ بینکوں سے چیک کیش کرانے پر 3 فیصد ٹیکس کی حمایت کررہے ہیں، ہم ایسا کوئی ظالمانہ ٹیکس برداشت نہیں کریں گے، اور جو تاجر رہنما حکومت کے اعلی کار بن کر اس ٹیکس کی حمایت کررہے ہیں، ان کی اینٹ سے اینٹ بجادیں گے، ادریس میمن نے کہا کہ اس مسئلے پر ملک بھر کی تاجر برادری اور خصوصاً چھوٹے تاجر ایک پلیٹ فارم پر ہیں، اگر حکومت نے فوری طور پر بینک سے چیک کیش کرانے پر عائد ٹیکس واپس لینے کا اعلان نہ کیا تو احتجاج مظاہروں ، دھرنوں اور شٹرڈاؤن سمیت احتجاج کا ہر طریقہ اختیار کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

اور تاجر اپنے بھرپور احتجاج کے ذریعے حکومت کو یہ ٹیکس واپس لینے پر مجبور کردیں گے۔ ادریس میمن نے کہا کہ ایسے وقت میں حکومت تاجر برادری کو بجلی، گیس اور دیگر سہولیات فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے، تاجر برادری بے سروسامانی میں کاروبار کررہی ہے، اور حکومت تاجروں کو سہولیات فراہم کرنے کے بجائے بیورو کریسی کے ایما پر تاجر دشمن اقدامات کرکے تاجر دشمن فیصلے کررہی ہے۔ ہم وزیراعظم جناب میاں محمد نواز شریف سے اپیل کرتے ہیں کہ اس تاجر دشمن ٹیکس کو مکمل طور پر ختم کیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :