عدالتی حکم امتناعی کے باوجود اندرون شہر میں پلازوں کی تعمیر کیخلاف درخواست پر ڈی جی والڈ سٹی ذاتی حیثیت میں طلب

بدھ 29 جولائی 2015 22:43

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جولائی۔2015ء)لاہور ہائیکورٹ نے عدالتی حکم امتناعی کے باوجود اندرون شہر لاہور میں پلازوں کی تعمیر کے خلاف درخواست پر ڈائریکٹر جنرل والڈ سٹی کو آج جمعرات کو ذاتی حیثیت میں عدالت طلب کر تے ہوئے ریمارکس دئیے ہیں کہ عدالتی احکامات اور قانون پر عمل کیوں نہیں کیا جا رہا۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ نے شہری آصف علی مرزا کی جانب سے دائر درخواستوں پر سماعت کی۔

عدالتی حکم پر سی سی پی او لاہور کی جانب سے رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا گیا کہ غیر قانونی تعمیرات کرنے والے افراد کے خلاف مقدمات درج کئے گئے ہیں ۔ عدالتی احکامات پر مکمل درآمد کیا جا رہا ہے ۔ درخواست گزار کے وکیل اظہر صدیق کا کہنا تھا کہ عدالتی احکامات پر عمل درآمد کروانے میں والڈ سٹی اتھارٹی اور پولیس حکام مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں ، پولیس اور والڈ سٹی افسران کی ملی بھگت سے غیرقانونی تعمیرات سے اندرون شہر کا تاریخی حسن تباہ ہو کر رہ گیا،،انہوں نے کہا کہ اندرون شہر قومی تاریخی ورثہ ہے جسے محفوظ بنانے کے بجائے غیر قانونی تعمیرات کے ذریعے تباہ کیا جا رہا ہے،جبکہ اندرون شہر کے باسیوں کو ٹریفک اور دیگر مسائل کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

(جاری ہے)

والڈ سٹی اتھارٹی کی جانب سے عدالت میں مو قف اپنایا گیا اندرون شہر میں 130پلازوں کی تعمیرجاری ہے ۔اتھارٹی کے قوانین کے لئے عوامی تجاویز بھی طلب کی گئی ہیں جبکہ غیر قانونی تعمیرات کے خلاف درخواستوں پر کاروائی کی جا رہی ہے۔جس پر عدالت نے کیس کی مزید سماعت آج جمعرات تک ملتوی کرتے ہوئے ڈی جی والڈ سٹی کامران لاشاری کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔