حکومت صوبہ میں معذور افراد کی فلاح و بہبور کیلئے اقدامات اٹھا رہی ہے،مہرتاج روغانی

حیات آباد میں تبدیلی سنٹر کے قیام کیساتھ معذور افراد کیلئے بسوں میں خصوصی نشستیں مختص کرنا، شاپنگ مال میں معذور افراد کیلئے اقدامات ، پارکوں میں خصوصی لیٹرین کا قیام ،تعلیمی اداروں کو معذور دوست بنانا ہے، مشیر وزیراعلی خیبرپختونخوا

بدھ 29 جولائی 2015 22:40

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جولائی۔2015ء) وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے سماجی بہبود آبادی و خصوصی تعلیم مہر تاج روغانی نے کہا ہے کہ حکومت صوبہ میں معذور افراد کی فلاح و بہبور کیلئے اقدامات اٹھا رہی ہے ۔ حیات آباد میں تبدیلی سنٹر کے قیام کیساتھ ساتھ معذور افراد کیلئے بسوں میں خصوصی نشستیں مختص کرنا، شاپنگ مال میں معذور افراد کیلئے اقدامات ، پارکوں میں خصوصی لیٹرین کا قیام اور تعلیمی اداروں کو معذور دوست بنانا ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پشاور پریس کلب کے پروگرام گیسٹ آور میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ پشاور پریس کلب کے صدر سید بخار شاہ ، پلائننگ آفیسر طارق صافی بھی موجود تھے ۔انہوں نے کہا کہ صوبہ میں معذورافراد کی شرح 10سے 15 فیصد ہے جو کل آبادی کا 12لاکھ کے قریب بنتا ہے ۔

(جاری ہے)

محکمہ سماجی بہبود ، خصوصی تعلیم و خود مختاری خواتین خیبرپختونخواکل 39 خصوصی تعلیم کے سکول چلا رہا ہے جس میں کل 3700 بچے تعلیم حاصل کررہے ہیں ۔

لیکن اب بھی آبادی کا ایک بڑا حصہ تعلیم سے محروم ہے تاہم کوشش یہ ہے کہ مزید نئے سکول تعمیر کئے جائیں اور بعض موجودہ اداروں کو جدید تقاضوں کے مطابق بنایا جائے گا۔ موجودہ حکومت نے نابینہ افراد کیلئے سپیکنگ لیپ ٹاپ کی مد میں ایک کروڑ روپے مختص کئے ہیں جبکہ پہلی بار قرعہ اندازی کے ذریعے معذور افراد کیلئے مالی امداد 5 کروڑروپے برائے 2014-15 میں تقسیم کئے گئے ۔

انہوں نے کہاکہ سماعت ، بصارت اور ذہنی معذور افراد کو اعلیٰ تعلیم کی فراہمی کیلئے سنٹر آف ایکسی لینس منصوبہ شروع کیا جہاں ایک چھت کے نیچے ان خصوصی افرا د کر ٹریننگ دی جائے گی ۔ سٹریٹ چلڈرن کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ان کے پاس سٹریٹ چلڈرن کا مکمل ڈیٹاموجود نہیں اس سلسلے میں پشاور ، مردان اور ایبٹ آباد میں سروے کر کے رپورٹ تیار کی جائے گی۔

پشاور میں ایک ٹرانزٹ سنٹر کے نام سے ان بچوں کی نفسیاتی اور معاشی بحالی کیلئے کام کیا جائے گا اسی سلسلے میں حکومت خیبرپختونخوا رواں مالی سال کے دوران ایک سکیم زمونگ کور کے نام سے س200 فلیٹس ناساپہ چارسدہ روڈ پر تعمیر کررہی ہے جس میں 500 سے 1000 بچوں کو داخل کیا جائے گا جہاں پر انہیں تعلیم اور فنی مہارت کی تعلیم دی جائے گی۔صوبائی حکومت نے آتے ہی غیر رجسٹرڈ این جی اوز جو صوبہ میں کام نہیں کر رہی تھیں انکو ختم کیا اور نئی آنے والی این جی اوز کی رجسٹریشن پر پابندی عائد کردی ۔

اس مقصد کیلئے صوبائی اور ضلعی سطح پر دو کمیٹیاں قائم کی گئی ہیں جو ان کی چھان بین کرنے کے بعد ان کی تعداد 230 رہ گئی ہے جس میں اس سال مالی امداد کیلئے 60 لاکھ روپے 102 بہترین فلاحی تنظیموں کو دیئے گئے ۔

متعلقہ عنوان :