یکم اپریل سے اب تک ایل این جی کے آٹھ جہاز درآمد کئے ،فرٹیلائزر کمپنیوں کو قیمت خرید پر ایل این جی فروخت کی، نئے ایم ڈی پی ایس او 7اگست کو اپنے فرائض سنبھالیں گے، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم کو سیکرٹری پٹرولیم کی بریفنگ

پی ایس او کو غیر معیاری فرنس آئل درآمد کرنے پر ساڑھے چار کروڑ روپے حرجانہ ادا کرنا پڑا، قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں انکشاف وزارت پٹرولیم سے غیر معیاری فرنس آئل کی درآمد اور چھ ارب روپے خسارے میں چلنے والی پاکستان آئل ریفائنری خریدنے کے معاملے کی رپورٹ طلب

بدھ 29 جولائی 2015 22:24

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جولائی۔2015ء) سیکرٹری پٹرولیم ارشد مرزا نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم کے بار بار مطالبے کے باوجود ایل این جی کی قیمت خرید بتانے سے گریزاں ، کہا کہ یکم اپریل سے اب تک ایل این جی کے آٹھ جہاز درآمد کئے اور فرٹیلائزر کمپنیوں کو قیمت خرید پر ایل این جی فروخت کی، نئے ایم ڈی پی ایس او شیخ عمران الحق 7اگست کو اپنے فرائض سنبھالیں گے، قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں انکشاف ہوا کہ پی ایس او کو غیر معیاری فرنس آئل درآمد کرنے پر ساڑھے چار کروڑ روپے حرجانہ ادا کرنا پڑا، قائمہ کمیٹی نے وزارت پٹرولیم سے غیر معیاری فرنس آئل کی درآمد اور چھ ارب روپے خسارے میں چلنے والی پاکستان آئل ریفائنری خریدنے کے معاملے کی رپورٹ طلب کرلی۔

بدھ کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم و قدرتی وسائل کا اجلاس چیئرمین میر اسرار اﷲ زہری کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا، جس میں وزارت پٹرولیم بارے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ وزارت میں اس وقت ایڈیشنل سیکرٹری سمیت افسران کی دس آسامیاں خالی ہیں۔

(جاری ہے)

سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ کے ایم ڈی عارف حمید نے کہا کہ ضلع کرک کے علاقہ گر گری میں سالانہ پانچ ارب روپے کی گیس چوری ہوتی ہے جبکہ کمپنی گیس چوری روکنے میں بے بس ہے، جس کی تحقیقات کیلئے چیئرمین اسرار اﷲ زہری نے سینیئر نثار خان ،باز محمد کاکڑ اور سینیٹر محسن عزیز پر مشتمل ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی، جو دو ماہ کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔

ایم ڈی عارف حمید نے بتایا کہ کمپنی کے پاس اس وقت نئے گیس کنکشنوں کی14لاکھ سے زائد درخواستیں التواء میں پڑی ہیں، ارجنٹ گھریلو گیس کنکشن کی فیس 25 ہزار روپے سے بڑھا کر50ہزار روپے کرنی چاہیے، گزشتہ مالی سال کے دوران گیس کا خسارہ 11.22فیصد سے کم ہو کر9.85فیصد پر آ گیا ہے۔ سوئی سدرن گیس کمپنی کے چیف آپریشنل آفیسر شعیب وارثی نے کہا کہ کراچی تا لاہور گیس پائپ لائن بچھانے کے منصوبے پر جلد عملدرآمد شروع ہو جائے گا جس سے 1.2ارب مکعب فٹ گیس لائی جا سکے گی جبکہ اگر مستقبل میں ایران سے گیس درآمد ک یگئی تو اس پائپ لائن کے ذریعے آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ اوگرا کی جانب سے 4.5 فیصد گیس خسارہ صارفین پر ڈالنے کی پابندی کی وجہ سے کمپنی خسارے میں چل رہی ہے۔ علاوہ ازیں قائمقام ایم ڈی پی ایس او یعقوب ستار نے بتایا کہ پی ایس او کے پاس اس وقت ڈیزل21روز کیلئے جبکہ پٹرول کا آٹھ دنوں کا ذخیرہ کرنے کی گنجائش موجود ہے۔ اس موقع پر چیئرمین قائمہ کمیٹی، سینیٹر طلحہ محمود، سینیٹر نثار خان سمیت قائمہ کمیٹی کے تقریباًتمام ارکان نے پوچھا کہ پی ایس او اس وقت کس نرخ پر قطر سے ایل این جی درآمد کر کے آگے فروخت کر رہی ہے جس کے جواب میں سیکرٹری پٹرولیم ارشد مرزا نے کہا کہ قطر کی حکومت سے تاحال ایل این جی کی درآمد کا باقاعدہ معاہدہ نہیں ہو سکا جبکہ پی ایس او نے یکم اپریل سے اب تک قطر سے عارضی بنیادوں پر ایل این جی آٹھ جہاز درآمد کر کے فرٹیلائزر کو اس قیمت پر ایل این جی فروخت کی جس قیمت پر خریدی گئی تھی تاہم انہوں نے قائمہ کمیٹی کے اصرار کے باوجود قیمت خرید بتانے سے گریز کیا۔

ایک اور سوال پر انہوں نے بتایا کہ پی ایس او کا مستقل ایم ڈی شیخ عمران الحق کو مقرر کیا جا چکا ہے جو سات اگست کو چارج سنبھال لیں گے۔ نیز قائمقام ایم ڈی یعقوب ستار نے بتایا کہ جون 2015 میں پی ایس او نے فرنس آئل کا ایک جہاز درآمد کیا جو یہاں پر لیبارٹری ٹیسٹ کے بعد غیر معیاری نکلا اور اس دوران پاکستان شپنگ کارپوریشن کا جہاز 12روز تک کھلے سمندر میں کھڑا رہنے پر 30سے 35ہزار ڈالر یومیہ ہرجانہ ادا کرنا پڑا،چیئرمین قائمہ کمیٹی نے وزارت پٹرولیم کو ہدایت کی کہ آئندہ اجلاس میں غیر معیاری فرنس آئل کی درآمد اور پاکستان آئل ریفائنری کی خریداری بارے رپورٹ پیش کی جائے

متعلقہ عنوان :