کراچی کو فراہم کیا جا نے والا پانی آلودگی اور بیکٹیریا سے پا ک ہے،ہاشم رضا زیدی

شہریوں کو عا لمی معیار اور عا لمی ادارہ صحت کے وضع کر دہ اصولوں کے مطابق پانی کی فراہمی بر قرار رکھنے کے لئے ہنگا می اقدامات کر رکھے ہیں پانی میں کلو رین کی مقدارWHOکے مقررہ تناسب اور معیار کے مطابق شا مل کی جا رہی ہے،منیجنگ ڈائریکٹر کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ

بدھ 29 جولائی 2015 22:07

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جولائی۔2015ء) منیجنگ ڈائریکٹر کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ سید ہاشم رضا زیدی نے کہا ہے کراچی کے شہریوں کو عا لمی معیار اور عا لمی ادارہ صحت کے وضع کر دہ اصولوں کے مطابق پانی کی فراہمی بر قرار رکھنے کے لئے ہنگا می بنیادوں پر اقدامات کر رکھے ہیں جس کا بنیادی مقصد روزانہ کی بنیاد پر نگلیریا (پروٹو ضا) کے حوالے سے پانی کے نمونے ٹیسٹ کر کے شہریوں کو مو ذی اور مہلک (پرو ٹو ضا )نگلیریا جرثومہ سے محفو ظ رکھنا اور حفظان صحت کے تقا ضوں کو مد نظر رکھنا ہے ،کراچی کو فراہم کئے جا نے والے پانی کے معیار کو بر قرار رکھنے کے لئے موثر ما نیٹرنگ کا نظام موجود ہے واٹر بورڈ کی جدید ترین سہولتوں سے آراستہ لیبارٹری میں پانی کی کوا لٹی کا تجزیہ کیا جا رہا ہے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ صحت کے عالمی اصولوں کے مطابق لیبارٹری کے تجزیہ کے تحت پانی کے معیار کو یقینی بنا رہا ہے کراچی کو فراہم کیا جا نے والا پانی آلودگی اور بیکٹیریا سے پا ک ہے پانی میں کلو رین کی مقدارWHOکے مقررہ تناسب اور معیار کے مطابق شا مل کی جا رہی ہے ،انہوں نے کہا کہ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے تمام فلٹر پلانٹس ،COD فلٹر پلانٹ ،پیپری فلٹر پلانٹ،حب فلٹر پلانٹ ،نارتھ ایسٹ کراچی فلٹر پلانٹ پر پانی میں کلو رین کی آمیزش 1.2PPMکی جا رہی ہے،جبکہ نیپا سخی حسن ، LSR1اور 2 یونیورسٹی ریزروائر 1-2فیوچر کالونی ،کورنگی ڈھائی ، ناصر جمپ، NEK،پپری، ڈملوٹی 1-2 سمیت دوسرے مقامات پر سوڈیم ہائیپو کلورائٹ کے پلانٹس کام کررہے ہیں جہاں ان پمپنگ اسٹیشنز پر سوڈیم ہائپو کلورائٹ پانی میں ملا ئی جا رہی ہے،یہ وضاحت ضروری ہے کہ زیادہ کلو رین نقصان دہ ہو سکتی ہے ، وزارت صحت حکومت سندھ کی قائم کردہ کمیٹی بھی کام کررہی ہے ، کمیٹی شہر سے نمونے لے رہی ہے جن علاقوں میں کلورین کی کمی کی رپورٹ ملتی ہے اس کا ترجیحی بنیادوں کمی پوری کی جاتی ہے ایم ڈی واٹربورڈ نے کہا کہ واٹربورڈ ہر ماہ 180سے220کلورین سلینڈر استعمال کرتا ہے جبکہ موسم گرما میں کلورین موسم سرما کے مقابلہ میں زیادہ شامل کی جاتی ہے کیونکہ یہ جرثومہ گرمی ہی میں پرورش پاتا ہے موسم سرما میں زندہ نہیں رہتا انہوں نے ڈینگی مچھروں ک بارے میں کہا ہے کہ ،حالیہ بارشوں کے بعد احتیاطی تدابیر کی ضرورت ہے کیوں کہ ڈینگی وائرس کھڑے اور صاف پانی میں افزائش پاتا ہے،تمام چیف انجینئرز کو ہدایت کردی گئی ہے کہ نشیبی علاقوں ، خاص طور پر پمپنگ اسٹیشنز پر پانی جمع نہ ہونے دیں ، لیکیجز کا خاتمہ ترجیحی بنیادوں پر کیا جائے تاکہ پانی کھڑا نہ رہے اور ڈینگی مچھروں سے تحفظ مل سکے تمام شہریوں کو احتیاطی تدابیر کے طور پر یہ مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنے زیر زمین ٹینک اور اوور ہیڈ ٹینک کو اچھی طرح سے صاف کر وا لیں اسی طرح تمام فلیٹس کی ایسو سی ایشنز ، مساجد کی کمیٹیوں کے سربراہان ، اسکولو ں ، کا لجوں، اسپتالوں ،ہا سٹل ، شا پنگ مال ، دفاتر وغیرہ کے ٹینک جو عرصہ دراز سے صاف نہ ہو نے کی وجہ سے مضر صحت ہو جا تے ہیں اور ان ٹینکوں میں موجود گند اور کا ئی کلو رین کو تیزی سے نگل جا تی ہے گندے ٹینک میں کلورین نصف گھنٹے میں تحلیل ہو جا تی ہے،لہٰذا شہری نہ صرف انفرادی بلکہ اجتماعی طور پر احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں تاکہ نیگلریا اور ڈینگی مچھروں سے محفوظ رہ سکیں�

(جاری ہے)

متعلقہ عنوان :