وزیر اعظم عافیہ کی واپسی کا وعدہ پورا کریں، چیف جسٹس اپنی ماتحت عدالت کے فیصلے پر عمل درآمد کروائیں،قادر خان مندو خیل ایڈوکیٹ

بدھ 29 جولائی 2015 21:14

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جولائی۔2015ء) وزیر اعظم میاں نواز شریف عافیہ کی واپسی کا وعدہ پورا کریں ، عافیہ کی امریکی جیل میں قید کی کوئی قانونی بنیاد نہیں ہے ۔ ان خیالات کا اظہار پیپلز پارٹی کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل اور سپریم کورٹ کے وکیل قادر خان مندو خیل نے کراچی پریس کلب پر ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے لئے منعقد ہونے والے ایک عوامی مثاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان اپنی ماتحت عدالت کے فیصلے پر عمل درآمد کروائے جس کے مطابق ڈاکٹر عافیہ کو سندھ ہائی کورٹ میں پیش کرکے بیان لینے کے آرڈرز جاری کئے گئے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے انتخابات میں ڈاکٹر عافیہ کی واپسی کا نعرہ بلند کیا اور ووٹ حاصل کیا اور پھر ناجانے کیوں وزیر اعظم صاحب امریکہ سے خالی ہاتھ واپس آگئے ۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر عافیہ رہائی کمیٹی جماعت اسلامی کے کنوینئر اور سابق ایم پی اے یونس بارائی کہا کہ وزیر اعظم صاحب نے خود کراچی آکر ڈاکٹر عافیہ کی والدہ اور بیٹی مریم سے وعدہ کیا تھا کہ وہ امریکہ سے واپسی پر عافیہ کو واپس لے کر آئیں گے لیکن آخر کیا وجہ ہے کہ حکمران امریکہ جاتے ہیں تو ڈالروں کی چکا چوند اُن کے غیرت ایمانی کو ملیا میٹ کردیتی ہے ۔

جو حکمران امریکی غلامی میں غیرت کے بجائے ڈالرز کو ترجیح دیتے ہیں وہ کس طرح اس قوم کو ایک خوشحال قوم بنا سکتے ہیں ۔ عافیہ کی قید میں گزرنے والا ایک ایک لمحہ ہر قرض ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی جدوجہد کو بھی سلام پیش کرتی ہے جو انہوں نے اپنی بہن عافیہ کی رہائی کے لئے سرانجام دی ہے ۔ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے خاکسار تحریک کے حکیم حسن عسکری صاحب نے کہا کہ عافیہ کا غم پوری قوم کا غم ہے آج پاکستان سمیت دنیا کے ہر شہر میں مسلمان اپنی بہن عافیہ پر ہونے والے مظالم پر غمزدہ ہے لیکن ناجانے کیوں حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی ۔

انہوں نے جنرل راحیل شریف سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ قوم کی معصوم بیٹی عافیہ کی واپسی میں اپنا کردار ادا کرکے افواج پاکستان کا سر فخر سے بلند کردے ۔انہوں نے کہا کہ قوم کو جنرل راحیل شریف سے بہت سی امیدیں وابستہ ہیں،مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے عافیہ موومنٹ کی کو آرڈینیٹر فہیم اﷲ خان نے کہا کہ گزشتہ ایک سال سے عافیہ کی بچوں اور بیمار والدہ سے بات نہیں کروائی جارہی ہے ۔

جس پر حکومت خاموش ہے انسانی حقوق کے علمبردار بتائیں کہ کیا یہ انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی نہیں ہے؟۔ انہوں نے کہا کہ عافیہ کی واپسی کی جدوجہد اب پاکستان سمیت دنیا کے بیشتر ممالک میں عوام کی آواز بن چکی ہے حکمرانوں کو عوام کے اس مینڈیٹ کا احترام کرنا چاہیئے ۔ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے پاسبان پاکستان کے نائب صدر طارق جمیل نے کہا کے پاسبان ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کی جدوجہد ہرسطح پر جاری رکھے گی۔

مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے اسلامک لائر موومنٹ کے صدر اور سپریم کورٹ کے وکیل عبدالوحید ایڈوکیٹ نے کہا کہ انسانی تاریخ میں اس سے زیادہ مضحکہ خیز مقدمہ موجود نہیں ہے کہ جس میں کسی شخص کے قتل اور زخمی ہوئے بغیر ایک عورت کو 86سال کی سزا دے دی گئی ہے ۔ عبدالوحید ایڈوکیٹ نے کہا کہ عافیہ پر مقدمہ سیاسی بنیاد پر بنایا گیا جس کا اعتراف امریکہ سے آئے ہوئے وکیل اسٹیفن ڈاؤن اور کیتھی مینلے نے بھی کیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کی تعمیل میں وزارت خارجہ کو ڈاکٹر عافیہ کی واپسی کے لئے امریکی وزارت خارجہ کو بازابطہ طور پر خط لکھنا چاہیئے لیکن وہ ایسا نہیں کررہے ہیں قانونی تقاضے پورے کردیئے گئے ہیں اب حکومت کو اقدام کرکے امریکہ سے عافیہ کو واپس لانا چاہیئے ۔ شباب ملی کراچی کے ذمہ دار سید علی شاہ نے کہا کہ نوجوان اپنی بہن عافیہ کے لئے ہر طرح کی قربانی دینے کے لئے تیار ہیں ۔

معروف کالم نگار عارف مصطفی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عافیہ پر ہونے والے مظالم جہاں انسانیت کا ایک تاریک باب ہیں وہیں عافیہ کی رہائی کے لئے ہونے والی بین الاقوامی جدوجہد تاریخ کا ایک روشن باب ہے ۔ تاریخ میں کسی بھی خاتون کے لئے اتنی طویل جدوجہد برپا نہیں کی گئی لیکن بد قسمتی سے ہمارے حکمران شعور کی اس منزل پر نہیں پہنچے جہاں غیرت اور حمیت جیسے الفاظ کی اہمیت کو سمجھا جاسکے، مظاہرے سے سول سوسائٹی کے دیگر ممبران نے بھی خطاب کیا اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور عافیہ کی واپسی کا مطالبہ کیا۔

متعلقہ عنوان :