متاثرین سیلاب کاہر طرح سے مکمل خیال رکھا جائے ،متاثرین کو بروقت تین وقت کا کھانا مہیا کیا جائے ،شہبازشریف

متاثرین کو کھانے کی فراہمی میں تاخیر کسی صورت برداشت نہیں کروں گا،کسی بھی جگہ سے شکایت آئی تو سخت کارروائی ہوگی دریاؤں کے اردگرد آباد لوگوں کا محفوظ انخلاء پہلی ترجیح ہونا چاہیے،متعلقہ وفاقی اورصوبائی ادارے صورتحال کے حوالے سے معلومات کا تبادلہ کریں جہاں سیلاب کا خطرہ ہے ان علاقوں میں پیشگی وارننگ کے نظام کو موثر انداز سے استعمال کیا جائے،متاثرین کی مدد کیلئے ہر طرح کے وسائل حاضرہیں،:وزیراعلیٰ کا ویڈیولنک کے ذریعے اجلاس سے خطاب/متاثرہ اضلاع کیلئے فی الفور اضافی فنڈز مہیا کرنے کی ہدایت

بدھ 29 جولائی 2015 20:54

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جولائی۔2015ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کو کسی صورت تنہاء نہیں چھوڑیں گے اوران کی مدد وبحالی کیلئے ہرممکن اقدامات کیے جائیں گے ،وزیراعلیٰ نے متاثرہ اضلاع کیلئے فی الفور اضافی فنڈز مہیا کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے ہر طرح کے وسائل حاضر ہیں ۔

کابینہ کمیٹی کے اراکین اورمتعلقہ اضلاع کی انتظامیہ متاثرین کی خدمت میں دن رات ایک کردیں ،متاثرین سیلاب کا ہر طرح سے مکمل خیال رکھا جائے اورانہیں بروقت تین وقت کا کھانا مہیا کیا جائے ،کسی بھی جگہ سے شکایت آئی تو سخت کارروائی ہوگی۔متاثرین کو کھانے کی فراہمی میں تاخیر کسی صورت برداشت نہیں کروں گا۔وہ یہاں سول سیکرٹریٹ لاہو،ڈویژنل ہیڈ کو آرٹر ز اور 25اضلاع میں موجود کابینہ کمیٹی برائے فلڈ کے اراکین سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کررہے تھے ۔

(جاری ہے)

اجلا س میں سیلاب کی صورتحال، حفاظتی انتظامات اور امدادی سرگرمیوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ڈی جی پی ڈی ایم اے نے امدادی سرگرمیوں اوردریاؤں میں پانی کی صورتحال جبکہ محکمہ موسمیات کے حکام نے آئندہ دنوں میں موسم کی صورتحال کے حوالے سے بریفنگز دیں۔وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جہاں سیلاب کا خطرہ ہے ان علاقوں میں پیشگی وارننگ کے نظام کو موثر انداز سے استعمال کیا جائے ۔

دریاؤں کے اردگرد آباد لوگوں کا محفوظ انخلاء پہلی ترجیح ہوناچاہیے۔ دریاؤں میں نہانے پر لگائی گئی پابندی پر موثر عملدر آمد یقینی بنایا جائے اوراس ضمن میں پولیس اپنے فرائض ادا کرے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ وفاقی و صوبائی ادارے موسم کی صورتحال اوردریاؤں میں پانی کے بہاؤ کے حوالے سے معلومات کا تبادلہ کریں اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے پوری طرح چوکس رہیں۔

انہوں نے کہا کہ امدادی کیمپوں میں متاثرین سیلاب کو زندگی کی بنیادی ضروریات ترجیحی بنیادوں پرمہیا کی جائیں۔متاثرین کو بیماریوں سے بچاؤ کی ویکسین بھی دی جائے۔ متاثرین کیلئے کھانے پینے کی اشیاء کی فراہمی کے انتظامات ہر لحاظ سے بہترین ہونے چاہئیں اورکہیں بھی بدنظمی کی شکایت پیدا نہیں ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی ریلیف کیمپ میں ضروری اشیاء کی قلت نہیں ہونی چاہیے۔

سیلاب کے حوالے سے حفاظتی انتظامات اورامدادی سرگرمیوں کے بارے میں ڈیش بورڈ کوعوام کی آگاہی کیلئے پبلک کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ حفاظتی پشتوں اوربندوں کی مضبوطی کیلئے دن رات کام کیا جائے۔محکمہ آبپاشی 2010ء اور2014ء کے سیلاب سے حاصل ہونیوالے تجربات سے استفادہ کرے۔آبپاشی کے اہم اثاثوں کی حفاظت کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں ۔

انہوں نے کہا کہ کابینہ کمیٹی برائے فلڈفعال اورمتحرک کردارادا کرے۔ زمیندارہ بندوں کے حوالے سے وضع کردہ پالیسی پر عملدر آمد کیا جائے ۔وزیراعلیٰ نے صوبائی وزیر آبپاشی کو ہدایت کی کہ وہ راجن پوراور ڈی جی خان کے بندوں کا خود موقع پر جاکر جائزہ لیں ۔کابینہ کمیٹی برائے فلڈ کے اراکین اورسیکرٹری صاحبان اپنے تفویض کردہ علاقوں میں دن رات محنت سے کام کریں۔

صوبائی وزراء رانا ثناء اﷲ، کرنل (ر) شجاع خانزادہ، ڈاکٹر فرخ جاوید، بلال یاسین،شیر علی خان،ملک اقبال چنڑ، حمیدہ وحید الدین،ذکیہ شاہنواز،مشیر صحت خواجہ سلمان رفیق، ایم پی اے زعیم حسین قادری، چیف سیکرٹری خضر حیات گوندل، اراکین صوبائی اسمبلی،انسپکٹر جنرل پولیس، متعلقہ سیکرٹریز،امدادی اداروں کے سربراہان اور اعلیٰ حکام کی ویڈیو لنک کے ذریعے سول سیکرٹریٹ لاہور، متعلقہ ڈویژنوں کے کمشنرز ،دفاتراور اضلاع سے اجلاس میں شرکت کی جبکہویڈیولنک کے ذریعے راولپنڈی،جہلم،لیہ ،ڈیرہ غازی خان،ملتان،مظفر گڑھ،بھکر،قصور، سیالکوٹ،گجرات، فیصل آباد، رگودھا،چنیوٹ،شیخوپورہ،حافظ آباد،بہاولپور،ناروال،منڈی بہاوالدین، میانوالی ،گوجرانوالہ، راجن پور ، رحیم یار خان اوراٹک سے متعلقہ منتخب نمائندے اور متعلقہ حکام اجلاس میں شریک ہوئے۔

متعلقہ عنوان :