پرویز مشرف کا افتخارچودھری بارے آئینی اقدام درست تھا، الطاف شاہد

بدھ 29 جولائی 2015 20:28

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جولائی۔2015ء) آل پاکستان مسلم لیگ یورپ وبرطانیہ کے مرکزی چیف ایڈوائزر چودھری محمدالطاف شاہدنے کہا ہے کہ پرویز مشرف کا افتخارچودھری بارے آئینی اقدام درست تھا۔ افتخارچودھری کیخلاف آئینی اقدام کوایک سازش کے تحت عدلیہ پرحملے کارنگ دیا گیا ۔افتخارچودھری انصاف نہیں بلکہ سیاست کررہے تھے مگرعوام کوان کی شناخت کچھ دیربعدہوئی۔

جوڈیشل کمیشن کے حالیہ فیصلے سے جعلی حکومت کے اورعوام کے درمیان فاصلے بڑھ گئے۔میاں نوازشریف کامسلسل کئی سال مدینہ منورہ میں بیٹھ کراپنی خودساختہ جلاوطنی کے سلسلہ میں دس سالہ ڈیل کی تردیدکرنایعنی جھوٹ بولنا جبکہ 2008ء میں لندن سے لاہورواپسی کے وقت ڈیل کااقرارکرناکیا قابل معافی نہیں۔حکمران دوسروں سے معافی کامطالبہ کرنے کی بجائے خودقوم کوگمراہ کرنے پراس سے معافی مانگیں۔

(جاری ہے)

اسحق ڈار اپنے قائدمیاں نوازشریف کا ہمارے قائدپرویزمشرف کے نام معافی نامہ میں بھی پارلیمنٹ میں پیش کریں جس پرشہبازشریف سمیت شریف خاندان کے متعدد افراد نے دستخط کئے تھے ۔انہوں نے اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کی حالیہ رپورٹ کے بعد میاں نوازشریف کی نام نہاد فاتحانہ تقریر کے باوجودعوام کانااہل اورنکھٹوحکومت پراعتمادبحال نہیں ہوگا ۔

جوڈیشل کمیشن کی کلین چٹ کے بعدحکمرانوں کاخودکوبیحدمضبوط سمجھناان کی خام خیالی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیاسی وآئینی تبدیلی کاتیر کمان سے نکل چکا ہے ،حکمرانوں اوران کے حواریوں نے احتساب کے ڈرسے اپنابوریابسترباندھ لیا مگر اس بار کوئی ہوائی جہازانہیں جدہ کے سرورپیلس لے جانے کیلئے نہیں آئے گا۔پاکستان کے دوحکمران خاندانوں نے چادہائیوں میں جوبویاہے وہ انہیں ہرصورت کاٹناہوگا۔انہوں نے کہا کہ اس بارحکمرانوں کوملک سے فرارکاہرراستہ بندملے گا۔پی ٹی آئی کے ارکان کوڈی سیٹ کرناحکمران جماعت کے بس کی بات نہیں وہ اس ایشوپراحسان جتانے کی کوشش نہ کریں کیونکہ پی ٹی آئی ارکان کے ڈی سیٹ ہونے کی صورت میں اس پارلیمنٹ کے پلے کیا رہ جاتا ۔

متعلقہ عنوان :