دینا کیلئے دہشت گردی تنازعہ ہمارے لیے بقاء کا مسئلہ ہے،آرمی چیف

دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے ، اپریشن ضرب عضب پاکستان سمیت پوری دنیا کا امن یقینی بنائے گا پاکستان اور افغانستان کا امن ایک دوسرے سے جڑا ہے،خطے میں پائیدار امن کے لیے کردار ادا کرتے رہے گا،اٹلی میں اعلی ٰ حکام سے گفتگو

بدھ 29 جولائی 2015 20:16

دینا کیلئے دہشت گردی تنازعہ ہمارے لیے بقاء کا مسئلہ ہے،آرمی چیف

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جولائی۔2015ء ) آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ ہمار دشمن ہمیں عدم استحکام کا شکار کرنا چاہتا ہے دینا کے لیے دہشت گردی تنازعہ ہو سکتی ہے ہمارے لیے بقاء کا مسئلہ ہے۔ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے جاری اپریشن ضرب عضب پاکستان سمیت پوری دنیا کا امن یقینی بنائے گا ۔

پاکستان اور افغانستان کا امن ایک دوسرے سے جڑا ہو اہے افغانستان سمیت خطے میں پائیدار امن کے لیے کردار ادا کرتے رہے گا ۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (ائی ایس پی آر ) کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں اٹلی میں سینڑ آف انٹرنیشنل اسٹیدیز کے دورے کے موقع پر اعلی ٰ حکام سے گفتگو کرتے ہوے اور اپنے خطاب میں کیا ہے اپنے دورے کے دوران انہوں نے بین الاقوامی سکیورٹی کے حوالے سے پاکستان کا نقطہ نظر بھی پیش کیا ہے ۔

(جاری ہے)

آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ ملک میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اپریشن ضرب عضب شروع کیا ہے جو کامیابی سے جاری ہے اوراس میں پاک فوج کے جوانوں نے اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں، شمالی اور جنوبی وزیرستان کے متعدد علاقے دہشت گردوں سے صاف کردیے گئے ہیں ۔آرمی چیف کا کہنا تھا کہ شمالی وزیر ستان کے چند علاقوں میں ابھی تک دہشت گرد موجود ہیں لیکن آخری دہشت گرد کے خاتمے تک اپریشن ضرب عضب جاری رہے گا ۔

شمالی وزیر ستان سے بھاگے ہوئے دہشت گردوں کو کہیں بھی جگہ نہیں ملے گی اورانکو کو کہیں بھی دوبارہ منظم نہیں ہونے دیا جائے گا ۔ پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیوں کا ساری دنیا کے ماہرین نے اعتراف کیا ہے لیکن دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے گلوبل رسپانس کی ضرورت ہے کیونکہ دہشت گردی مشترکہ کوششوں سے ہی ختم ہو سکتی ہے۔

دہشت گردی کے خاتمے کے لیے جاری اپریشن ضرب عضب پاکستان سمیت پوری دنیا کا امن یقینی بنائے گا ۔ ۔انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کا امن ایک دوسرے کے امن سے جڑا ہوا ہے اور ہم ایک دوسرے سے علیحدہ نہیں ہو سکتے پائیدار امن کے لیے پاکستان افغانستان میں مصالحتی عمل کے لیے سنجیدہ کوششیں کر رہا ہے اور افغانستان میں امن کے لیے کردار ادا کرتا رہے گا ۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ ہمارا دشمن ہمیں عدم استحکام کا شکار کرنا چاہتا ہے لیکن ہم دشمن کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے کے لیے پر عزم ہیں دنیا کے لیے دہشت گردی کشمکش یا تنازعہ ہو سکتی ہے لیکن ہمارے لیے یہ جنگ ہے اور بقاء کا مسلہ ہے۔