جانبداری کے الزامات مسترد،بینچ سے علیحدہ نہیں ہونگااستعفیٰ دیدوں گا،جسٹس جواد خواجہ

اعلیٰ عدلیہ کی ساکھ پر آنچ نہیں آنے دیں گے ،استعفیٰ دینے میں صرف پانچ منٹ لگتے ہیں چھ منٹ نہی ، یہاں سے چیمبرنہیں سیدھا گھر جاؤں گا،ریمارکس سپریم کورٹ میں توہین عدالت کیس میں برسٹر اعتزازاحسن کیس سے الگ ہوگئے علی ظفر ایڈووکیٹ نے عبدالحفیظ پیرزادہ کونیاوکیل مقرر کرلیا

بدھ 29 جولائی 2015 20:11

اسلام آبا د (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جولائی۔2015ء) سپریم کورٹ میں توہین عدالت کیس میں برسٹر اعتزازاحسن کیس سے الگ ہوگئے، علی ظفر ایڈووکیٹنے عبدالحفیظ پیرزادہ کونیاوکیل مقرر کرلیا،سینئرترینجسٹس جواد ایس خواجہ نے جانبداری کے الزامات مستر کرتے ہوئے کہاہے کہ اعلیٰ عدلیہ کی ساکھ پر آنچ نہیں آنے دیں گے ،بینچ سے علیحدہ ہونے کی بجائے استعفیٰ دے دوں گا ،استعفیٰ دینے میں صرف پانچ منٹ لگتے ہیں چھ منٹ نہیں لگتے ،میں یہاں سے چیمبرنہیں سیدھا گھر جاوں گا ۔

(جاری ہے)

جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے بحریہ ٹاون کے وکیل علی ظفر کیخلاف توہین عدالت کے نوٹس کی سماعت کی ،علی ظفر نے پیش ہو کر بتایا کہ پہلے اس کیس میں اعتزاز احسن میرے وکیل تھے ان کے انکار کے بعد اب حفیظ پیرزادہ میرے وکیل ہونگے ،وہ دل کے عارضے میں مبتلا ہیں جس کے باعث لندن کے ہسپتال میں زیر علاج ہیں،سماعت دو ہفتے کیلئے ملتوی کی جائے ،جسٹس جواد نے کہاہم نے اس کیس میں کئی بار التواء دیا ہے فاضل جج نے عدالت کا گذشتہ آرڈر پرھ کر سنایا جس میں لکھا تھا کہ اس سماعت پر علی ظفر کا کوئی وکیل یا ایڈووکیٹ آن ریکارڈ بھی پیش نہیں ہوئے تھے ،بعدازاں مقدمے کی مزید سماعت دو ہفتوں کیلئے ملتوی کردی اورقرار دیاہے کہ اس مقدمے کوتین رکنی بینچ سنے گا ۔

متعلقہ عنوان :