ایچ ای سی کے ذریعے غیر ملکی سکالرز کو ملازمتیں بھی فراہم کی جاتی ہیں،ہماری یونیورسٹیوں کی درجہ بندی بہتر ہو رہی ہے، وزیر مملکت برائے تعلیم انجینئر بلیغ الرحمن کا قومی اسمبلی میں جواب

بدھ 29 جولائی 2015 19:37

اسلام آباد ۔ 29 جولائی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جولائی۔2015ء) وزیر مملکت برائے تعلیم انجینئر بلیغ الرحمن نے کہا ہے کہ بھارت اور اسرائیل کے سوا کسی بھی ملک سے ایچ ای سی کے ذریعے پاکستانی شہریوں اور دیگر سکالرز کی خدمات حاصل کی جاتی ہیں، اس سلسلے میں تین پروگراموں پر عملدرآمد کیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

بدھ کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران ساجدہ بیگم کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے تعلیم انجینئر بلیغ الرحمن نے بتایا کہ تعلیم یافتہ سکالرز کو پاکستان میں خدمات سر انجام دینے کے لئے دو تین پروگرام چل رہے ہیں، مختلف ممالک کے نمایاں سکالرز یہاں آ کر لیکچرز دیتے ہیں، یونیورسٹیاں جب کسی کو بلانے کی ضرورت محسوس کرتی ہیں تو انہیں ایئر ٹکٹس بھی فراہم کئے جاتے ہیں اور دیگر سہولیات بھی، ایچ ای سی کے ذریعے بیرون ممالک کے سکالرز کو ملازمتیں بھی فراہم کی جاتی ہیں، علم و تحقیق کے فروغ کے لئے ہایئر ایجوکیشن کمیشن ماسوائے بھارت اور اسرائیل سے اورکسی بھی ملک میں کام کرنے والے پاکستانی شہری جو اعلیٰ تعلیم یافتہ اور نامور پی ایچ ڈی سکالرز اور پروفیسرز کی مختصر معیاد کی بنیاد پر خدمات حاصل کرنے کے لئے مختصر المعیاد بیرونی فیکلٹی ہائرنگ پروگرام اور وزیٹنگ سکالر پروگرام پر عملدرآمد کر رہا ہے، ہماری یونیورسٹیوں کی درجہ بندی بہتر ہو رہی ہے، نیشنل ٹیلنٹ پول پروگرام کے تحت بھی سکالرز کو بھی بلایا جاتا ہے۔