سجاول(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جولائی۔2015ء) سجاول میں بارش کے بعد سیلابی پانی کی نکاسی کا عمل شروع نہ ہونے سے نشیبی علاقوں سمیت قبرستانوں میں بھی پانی جمع ہے ،جبکہ بلدیاتی ملازمین اور ٹی ایم او ایمرجنسی کے دوران بھی فنڈز سمیت غائب ہے ،شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنہ کرناپڑرہاہے ، جبکہ بجلی کانظام بھی درست نہ ہوسکاہے اور شہرکے متعدد ٹرانسفارمرز تاحال بندپڑے ہوئے ہیں۔

بدھ 29 جولائی 2015 18:21

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جولائی۔2015ء) بین الاقوامی اولمپک کمیٹی (آئی او سی) 2022 ء کے سرمائی اولمپک کھیلوں کے میزبان شہر کا (کل) جمعرات کو انتخاب کریگی ۔گزشتہ سال جولائی میں امیدوار شہروں میں سے شارٹ لسٹ ہونے کے بعد بیجنگ نے ان گیمزکی تیاری میں کوئی کسراٹھا نہیں رکھی ہے جو موسم سرما کے کھیلوں کے فروغ ، آلودگی کے خاتمہ اور اقتصادی ترقی کو بہتر بنانے کے منصوبوں کے ذریعے شہر کے باشندوں کیلئے زبردست فوائد لائے گا۔

بیجنگ 2022 ء سرمائی اولمپک گیمز بولی (بڈ)کمیٹی کے صدر اور دارالحکومت کے میئر Wang Anshun نے پیپلزڈیلی کوایک انٹرویو میں بتایا کہ بیجنگ شہر میں 100 سے زائد سکی ریزارٹ (مقامات) موجود ہیں جو زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو موسم سرما کے کھیلوں میں حصہ لینے کیلئے اپنی طرف متوجہ کریں گے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ بولی میں حصہ لینے کا یہ عمل چین میں کھیلوں کی موجودہ صورت حال کو تبدیل کرنے میں بھی معاون ثابت ہوگا۔

بیجنگ بڈ کمیٹی کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل Wang Hui نے بتایا کہ حالیہ برسوں میں اولمپک سرمائی کھیلوں نے چین میں بڑی مقبولیت حاصل کی ہے۔ بیجنگ -زین جیا کوکی مشترکہ بولی نے سرمائی کھیلوں میں حصہ لینے کیلئے لوگوں خاص طور پر نوجوانوں کو اپنی طرف متوجہ کیا ہے۔یہ فضائی آلودگی کے خاتمے اور صحت عامہ کی صنعت کو بہتربنانے کیلئے بھی سازگار ہیں۔Wang Anshun نے بتایا کہ بیجنگ فضائی آلودگی پرقابو پانے اورکلین ایئرایکشز (2013-17) کے حوالے سے پہلے ہی قواعد وضوابط متعارف کرا چکا ہے ۔

پانچ سالہ سرمایہ کاری 130 ارب ڈالر تک پہنچنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے جبکہ صنعتوں میں استعمال ہونیوالی کوئلے کی مجموعی مقدار 2017 تک 10ملین ٹن سے نیچے آجائے گی جو 2012 میں 23 ملین ٹن تھی۔انھوں نے کہا کہ اب تک فضائی آلودگی پرقابو کے اقدامات کے ٹھوس نتائج برآمد ہوئے ہیں اور اعدادوشمار کے مطابق 2015 کی پہلی ششماہی کے دوران بیجنگ کے شہریوں نے 23 مرتبہ صاف اورواضح آسمان کا نظارہ کیا جو گزشتہ سال کے اسی عرصہ کے مقابلے میں 7دن زیادہ تھا جبکہ رواں سال شہریوں کو بھاری آلودگی کے 16 دن بھی جیلنے پڑے جو 2014 کے مقابلے میں 9دن کم تھے ۔

پیپلزڈیلی نے ریل ٹرانسپورٹ کی مثال دیتے ہوئے کہا ہے کہ 2014 میں ہلکے ریل اورزیرزمین پٹڑیاں 500کلومیٹر تک پھیلی تھیں جبکہ 2020 تک ان کے ایک ہزارکلومیٹرسے بڑھنے کا اندازہ لگا یا گیا ہے۔شہرکے میئر نے بتایا کہ خطہ میں ثقافت اورسیاحت کی ترقی کے اقدامات کے ذریعے 6لاکھ نئی ملازمتوں کے مواقع پیداکئے جائیں گے۔