لشکری جھنگوی کے سابق امیر ملک محمد اسحاق کو مبینہ طور پر سری لنکا کی ٹیم پر ہونیوالے حملے کا ماسٹر مائنڈ بھی مانا جاتا ہے‘رپورٹ

ملک اسحاق ابتدا ء میں کالعدم تنظیم سپاہ صحابہ کے رکن تھے ،مبینہ متشدد پالیسی کی بنیاد پر سپاہ صحابہ سے اختلاف کے بعد لشکر جھنگوی کی بنیاد رکھی شیعہ و دیگر مسالک سے تعلق رکھنے والے افراد کے قتل کے درجنوں مقدمات ملک اسحاق پر قائم کئے گئے تھے ،تقریباً 15سال جیل میں رہے

بدھ 29 جولائی 2015 18:05

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جولائی۔2015ء) کالعدم شدت پسند تنظیم لشکری جھنگوی کے سابق امیر ملک محمد اسحاق کو مبینہ طور پر سری لنکا کی ٹیم پر ہونیوالے حملے کا ماسٹر مائنڈ بھی مانا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

ایک رپورٹ کے مطابق جنوبی پنجاب کے علاقے مظفر گڑھ کے قریب اپنے درجن بھر ساتھیوں سمیت مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک ہونیوالے کالعدم شدت پسند تنظیم لشکری جھنگوی کے سابق امیر ملک محمد اسحاق ابتدا ء میں کالعدم تنظیم سپاہ صحابہ کے رکن تھے لیکن اپنی مبینہ متشدد پالیسی کی بنیاد پر سپاہ صحابہ سے اختلاف کے بعد ایک نئی تنظیم لشکر جھنگوی کی بنیاد رکھی ۔

ملک اسحاق پر شیعہ اور دیگر مسالک سے تعلق رکھنے والے افراد کے قتل کے درجنوں مقدمات قائم کیے گئے تھے اور وہ تقریباً 15سال جیل میں رہے ۔اس کے علاوہ ملک محمد اسحاق کو مبینہ طور پر سری لنکا کی ٹیم پر ہونیوالے حملے کا ماسٹر مائنڈ بھی مانا جاتا ہے۔2009ء میں لاہور میں سری لنکن ٹیم پر ہونے والے حملے میں 9کھلاڑی زخمی ہوئے تھے جبکہ اس میں 8پاکستانی شہریوں کی ہلاکت ہوئی تھی۔سری لنکا کی ٹیم پر ہونے والے حملے کے بعد پاکستان 2011ء کرکٹ ورلڈ کپ سے محروم ہو گیا تھا۔