ضرب عضب آپریشن کی کامیابی اور پولیو مہم پر عمل درآمد میں مسلح افواج کی معاونت کے باعث چیلنج پر قابو پالیا گیا ، پولیو وائرس کی روک تھام کا ہدف حاصل کر لیں گے ، حتمی منزل مقصود تک پہنچنے کے لئے ہمیں مزید اضافی کوششیں کرناہونگی،حکومت اور تمام شراکت داروں کو ہر سطح پر مل کرکام کرنا ہوگا

وزیرمملکت قومی صحت سائرہ افضل تارڑ کا 3روزہ ورکشاپ برائے نیشنل ایمرجنسی ایکشن پلان کے اختتامی سیشن سے خطاب

بدھ 29 جولائی 2015 17:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جولائی۔2015ء) وزیرمملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسزریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن سائرہ افضل تارڑ نے کہا ہے کہضرب عضب آپریشن کی کامیابی اور پولیو کے قطرے پلانے کی مہموں پر عمل درآمد میں مسلح افواج کی معاونت کے باعث چیلنج پر قابو پالیا گیا ، اب کوئی وجہ نہیں کہ ہم پولیو وائرس کے پھیلاؤ کی مکمل طورپر روک تھام کا ہدف حاصل نہ کرسکیں، ملک سے پولیو کے خاتمے کا سفر کبھی بھی آسان نہ تھاہم اب حتمی منزل مقصود تک پہنچنے کا تقاضا ہے کہ ہم مزید اضافی کوششیں کریں۔

وہ بدھ کو پولیوکے خاتمہ کیلئے منصوبہ بندی کی 3روزہ ورکشاپ برائے نیشنل ایمرجنسی ایکشن پلان کے اختتامی سیشن سے خطاب کر رہی تھیں ۔انہوں نے کہا کہ پولیو کے پروگرام کو درپیش سب سے بڑا چیلنج عدم سیکورٹی اور رسائی نہ ہونے کا تھا۔

(جاری ہے)

ضرب عضب آپریشن کی کامیابی اور پولیو کے قطرے پلانے کی مہموں پر عمل درآمد میں مسلح افواج کی معاونت کے باعث چیلنج پر قابو پالیا گیا اور اب کوئی وجہ نہیں ہے کہ ہم پولیو وائرس کے پھیلاؤ کی مکمل طورپر روک تھام کا ہدف حاصل نہ کرسکیں۔

انہوں نے صوبائی حکومتوں کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ صوبوں اور اضلاع میں پولیو کے خاتمہ کی سرگرمیوں کے دوران پیش آنے والے چیلنجز پر قابو پانے کی کوششیں بھی قابل ستائش ہیں۔وزیر نے کہا کہ اگرچہ پاکستان کے زیادہ تر حصہ میں پولیو کے وائرس کا خاتمہ کردیا گیا ہے اور ہم اس حقیقت سے بھی پوری طرح آگاہ ہیں کہ کسی ایک بھی ریزرویئر پر توجہ نہ دینے کا مطلب ہے کہ ہم وائرس کو پھیلنے پھولنے اور دوسرے باقی علاقوں کو بھی انفیکشن زدہ کرنے کا موقع دے رہے ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے پاس خاص طورپر وائرس زدہ علاقہ میں اعلیٰ معیار کی پولیو مہمیں چلانے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے مجھے یقین ہے کہ اس ورکشاپ سے 12اہم ترین اضلاع کیلئے آپریشنل لائحہ عمل بناے میں خاطر خواہ مدد ملی ہے اور ان اضلاع میں پولیو مہموں کی کامیابی بڑی اہمیت اختیار کر گئی ہے۔وفاقی وزارت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگو لیشنز اینڈ کوآرڈینشن نے پولیو کے ایمر جنسی پروگرام کو عملی جامہ پہنانے کی اپنی ذمہ داری نبھاتے ہوئے ملک بھر میں پولیو کے خاتمہ کی مہموں کی پائیداری کیلئے وسائل کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے ہرممکن کوششیں کی ہیں۔

وزارت صحت بہادر کارکنوں کو درپیش سیکورٹی کے چیلنج پر قابو پانے کیلئے سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ قریبی طورپر کام کرتی رہی ہے۔وزیر مملکت نے کہا کہ ہمیں نیشنل ایمرجنسی ایکشن پلان پر عمل درآمد کے ضمن میں زرہ بھر بھی غفلت برداشت نہ کئے جانے کو یقینی بنانا ہوگا۔صوبائی رابطہ کاروں کو پولیو کے قطروں سے رہ جانے والے علاقوں اور گھروں کی نشاندہی اور قطرے پلانے کو یقینی بنانے کیلئے انتھک کوششیں کرنا ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ اب معمول کے طابق کام نہیں کرنا بلکہ حکومت اور تمام شراکت داروں کو ہر سطح پر مل کرکام کرنا ہوگا اور ہر ایک کو حفاظتی ٹیکہ جات اور پولیو کے زیادہ سے زیادہ قطرے پلانے کیلئے اپنا اپنا کردارادا کرنا ہوگا۔ پرائم منسٹرز فوکل پرسن برائے پولیو پروگرام عائشہ رضا فاروق نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ امر قابل ستائش ہے کہ زیادہ تر علاقہ پولیو سے پاک ہے۔

تاہم ہمیں ان علاقوں پر جہاں پولیو وائرس موجود ہے خصوصی توجہ دینا ہو گی تاکہ پولیو وائرس دوبارہ سے پولیو پاک علاقوں میں داخل نہ ہو سکے اور اس کی افزائش کو روکا جائے ۔ انہوں نے مذید کہا کہ اس ضمن میں ویکسینیشز سے رہ جانے والے بچوں پرخصوصی توجہ دینا ہو گی اور مسلسل رہ جانے والے علاقوں کی نشاندہی کرنا ہو گی۔

متعلقہ عنوان :