پنجاب ریو نیو اتھارٹی نے انٹر نیٹ سروسز پر 19.5فیصد ٹیکس کے نفاذ کیلئے تجاویز مرتب کر لیں،حتمی فیصلہ وزیر اعلیٰ کرینگے

بدھ 29 جولائی 2015 16:30

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جولائی۔2015ء) پنجاب ریو نیو اتھارٹی نے 15ارب کے شارٹ فال کے باعث انٹر نیٹ سروسز پر 19.5فیصد ٹیکس کے نفاذ کیلئے تجاویز مرتب کر لیں ،لینڈ لائن کے ذریعے دی جانے والی سروسز ، تعلیمی ادارے اور سٹوڈنٹس پیکج ٹیکس سے مستثنیٰ ہوں گے ، پی آر اے کی بریفنگ کے بعد حتمی فیصلہ وزیر اعلیٰ شہباز شریف کریں گے ۔
پنجاب حکومت نے ایس آر او کے ذریعے انٹر نیٹ سروسز پر 19.5فیصد ٹیکس کا نفاذ کیا تھا لیکن اس اقدام پر مخالفت سامنے آنے پر حکومت بے صوبائی بجٹ کے موقع پر اس ٹیکس کو واپس لینے کا اعلان کر دیا تھا تھا۔

ذرائع کے مطابق پنجاب ریو نیو اتھارٹی نے انٹرنیٹ سروسز پر ٹیکس نہ لگانے کے باعث ریو نیو ٹارگٹ میں15ارب کے شارٹ فال کے بعدسامنے آنے والی مشکلات کے باعث ایک مرتبہ پھر تجاویز مرتب کر کے وزیر اعلیٰ پنجاب کو ارسال کر دی ہیں اوراتھارٹی کے ذمہ داران وزیر اعلیٰ کو بریفنگ بھی دیں گے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق خیبر پختوانخواہ اورسندھ میں انٹر نیٹ سروسز ٹیکس سے مستثنیٰ نہیں جبکہ وفاقی حکومت نے بھی ٹیلی کام سیکٹر پر 14فیصد ٹیکس عائد کر رکھا ہے ۔

اٹھارویں ترامیم کے بعد پنجاب یہ ٹیکس وصول کر سکتا ہے ۔بتایا گیا ہے کہ پی آر اے نے 19.5فیصد کی شرح سے ٹیکس وصولی کی تجویز مرتب کی ہے تاہم اس میں تعلیمی اداروں، سٹوڈنٹس پیکج اور لینڈ لائن کے ذریعے دی جانے والی انٹر نیٹ سروسز کو مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے ۔پی آر اے کے ذرائع کے مطابق گزشتہ مالی سال کے دوران پنجاب میں جنرل سیلز ٹیکس آن سروسز کا ہدف اس لئے حاصل نہیں کیا جا سکا کیونکہ تھری جی اور فور جی ٹیکنالوجی کے لئے موبائل کمپنیوں نے جو مشینری درآمد کی اسکی انہوں نے ایڈ جسٹمنٹ جی ایس ٹی آن سروسز میں کروا لی جسکی وجہ سے ریو نیو میں 15سے 20ارب روپے کے لگ بھگ شارٹ فال آیا ۔

کیونکہ سیلز ٹیکس آن گڈز ایف بی آر وصول کرتا ہے اور سروسز پر سیلز ٹیکس کی وصولی کا اختیار صوبوں کے پاس ہے ۔ ہم نے اپنے ٹیکس نظام میں ترامیم کی ہیں جس سے ٹیکس وصولی میں بہتری آئے گی اور امید ہے کہ جی ایس ٹی آن سروسز کی مد میں مقررہ کئے گئے ہدف کوبآسانی حاصل کر لیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :