جھڈو، محکمہ آبپاشی کی نااہلی کی وجہ سے جمڑاؤں نہر میں گنجائش سے کئی زیادہ پانی چھور دیا گیا

بدھ 29 جولائی 2015 16:26

جھڈو (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جولائی۔2015ء) محکمہ آبپاشی کی نااہلی کی وجہ سے جمڑاؤں نہر میں گنجائش سے کہیں زیادہ پانی چھور دیا گیا ،زرعی ز مینوں میں جمع برساتی پانی بھی جمڑاؤں نہر مین شامل کردیا گیا جس کی وجہ سے شہری ودیہی عوام گندہ بدبو دار پانی پینے پر مجبور ، خارش، الٹی دست ، گیسٹرو سمیت دیگر موزی مرض پھیلنے کے خدشات بڑھنے لگے ، جھڈو تعلقہ کی لاکھوں ایکڑ زرعی زمین کو سیراب کرنے والی جمڑاؤشاخ کی بگی مائینر نہر میں گنجائش سے زیادہ پانی چھوڑ دیا گیا ہے جس کی وجہ سے ایک طرف تو مرچ، کپاس اور دیگر تیار فصلیں تباہ ہونے لگی ہے تو دوسری جانب دیہاتوں میں سیلاب آنے کے بھی خدشات ہیں، کیونکہ بگی مائینر میں صرف چار سے پانچ فٹ پانی کی گنجائش ہے مگر اب اس میں دس فٹ پانی چھوڑ دیا گیا ہے ، معلوم ہوا ہے کہ ایک محکمہ آبپاشی کے افسران نے ایک بااثر ایم پی اے کی زرعی زمین کا پانی بھی جمڑاؤ نہر میں چھوڑ دیا ہے اس کے علاوہ علاقے کے دیگر زمینداروں نے بھی جمڑاؤ میں زمینوں کا پانی چھوڑ دیا ہے تاکہ ان کی فصلیں تباہ ہونے سے بچ جائیں اور یہ تمام کام محکمہ آبپاشی کے افسران کی ملی بھگت سے ہواہے ، زرعی زمینوں کا گندہ بدبو دار پانی جھڈ وکے واٹر سپلائی تالابوں کے زریعے شہر میں سپلائی کیا جاتا ہے جس کے استعمال سے بچوں میں الٹی دست کی بیماریاں پھیلنا شروع ہوگئیں ہیں ، اس سلسلے میں معروف ڈاکٹر اکبر خان نے بتایا کہ برساتی پانی انتہائی مضر صحت ہے اور خاص طور پر زرعی زمینوں میں کھڑا برساتی پانی صحت کے لئے خطر ناک ترین ہے ، ڈاکٹراکبر نے کہا کہ پانی کے استعمال سے خارش ، الٹی دست، گیسٹرو ، پھوڑے پھنسی اور دیگر موزی امراض میں اضافہ ہوسکتا ہے ، دوسری جانب جھڈو کے شہریوں نے کمشنر میر پور خاص سے مطالبہ کیا کہ جمڑاؤن شاخ میں پانی کی مقدار کم کی جائے اور جھڈو سمیت دیگر علاقوں میں صاف پانی فراہم کی جائے تاکہ بیماریوں سے بچا جاسکے ۔

متعلقہ عنوان :