سپریم کورٹ میں این جی اوز کی رجسٹریشن اور فنڈنگ سے متعلق رپورٹ جمع کرا دی گئی

بدھ 29 جولائی 2015 16:15

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جولائی۔2015ء) سپریم کورٹ میں این جی اوز کی رجسٹریشن اور فنڈنگ سے متعلق کیس کی سماعت میں حکومت کی طرف سے این جی اوز کی رجسٹریشن اور فنڈنگ سے متعلق رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی گئی۔ بدھ کو سپریم کورٹ میں این جی اوز کی رجسٹریشن اور فنڈنگ سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، جسٹس جواد ایس خواجہ اور جسٹس دوست محمد کھوسہ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

عدالت کی طرف سے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی طرف سے این جی اوز کی ملکی و غیر ملکی فنڈنگ کی تفصیلات طلب کی گئیں، جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل ساجد الیاس نے جواب دیا کہ اجنبی سے متعلق فارم صوبوں کو بھجوا دیا گیا ہے، صوبے این جی اوز کی فنڈنگ سے متعلق معلومات فارم پر درج کر کے بھجوائیں گے۔

(جاری ہے)

جسٹس دوست محمد کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ ا ین جی اوز فلاح و بہبود کے نام پر منفی سرگرمیاں کرتے ہیں، ملک مشکل حالات سے دوچار ہے، این جی اوز کی مانیٹرنگ سیکیورٹی اداروں اور ایجنسیوں کے ذریعے ہونی چاہیے۔

بعد ازاں حکومت کی طرف سے این جی اوز کی رجسٹریشن و فنڈنگ سے متعلق رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی گئی، رپورٹ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے جمع کرائیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ پنجاب حکومت نے این جی اوز کے فنڈنگ آڈٹ جائزے کیلئے تین رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے، حکومت نے 47 ہزار غیر سرکاری تنظیموں اور خیراتی اداروں کا ریکارڈ جمع کرنا شروع کر دیا ہے ، 7516 این جی اوز کی فنڈنگ اور سر گرمیوں کی مانیٹرنگ کا جامع منصوبہ بنا لیا گیا ہے، تمام غیر سرکاری تنظیموں کے بینک اکاؤنٹس طلب کرلئے گئے ہیں، دہشت گردوں کو فنڈنگ کرنے والی 48 تنظیموں کے خلاف مقدمات درج کرلئے گئے ہیں،3309 این جی اوز کو غیر فعال کرنے کا عمل شروع ہو چکا ہے۔

متعلقہ عنوان :