مسلم لیگ (ن) نے تین ادوار میں ملک بھر میں بلدیاتی انتخابات کرائے،چوتھی بار دار الحکومت سمیت چاروں صوبوں میں بلدیاتی انتخابات (ن) لیگ ہی کے دور میں ہو رہے ہیں، اسلام آباد میں بلدیاتی نظام قائم کرنے کا اعزاز (ن) لیگ کو حاصل ہو رہا ہے، حکومت نے فراخدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سینیٹ میں اپوزیشن کی تمام ترامیم قبول کیں، ایوان زیریں کی اپوزیشن جماعتوں میں سے سب کی ایوان بالا میں نمائندگی موجود ہے، اس لئے کسی کو دوبارہ بل کی مخالفت اور مزید تاخیر کا شکار کرنے پر اصرار نہیں کرنا چاہیے

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا قومی اسمبلی میں بلدیاتی نظام کے بل پر بحث سمیٹتے ہوئے خطاب

بدھ 29 جولائی 2015 16:15

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جولائی۔2015ء) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس نے ماضی میں اپنے تین ادوار میں ملک بھر میں بلدیاتی انتخابات کرائے اور چوتھی بار دار الحکومت سمیت چاروں صوبوں میں بلدیاتی انتخابات بھی (ن) لیگ ہی کے دور میں ہو رہے ہیں، وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بلدیاتی نظام قائم کرنے کا اعزاز بھی(ن) لیگ کو حاصل ہو رہا ہے، حکومت نے فراخدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سینیٹ میں اپوزیشن کی تمام ترامیم قبول کیں، ایوان زیریں کی اپوزیشن جماعتوں میں سے سب کی ایوان بالا میں نمائندگی موجود ہے، اس لئے کسی کو دوبارہ بل کی مخالفت اور مزید تاخیر کا شکار کرنے پر اصرار نہیں کرنا چاہیے۔

بدھ کو وزیر داخلہ ایوان میں اسلام آباد میں بلدیاتی نظام کے بل پر ہونے والی بحث سمیٹ رہے تھے۔

(جاری ہے)

چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن ہرکسی کی خواہش ہے،صرف اسلام آباد نہیں پورے ملک میں بلدیاتی نظام ضروری ہے۔ قبل ازیں بل پر اسمبلی کی کمیٹی اور ایوان میں اتفاق رائے تھا صرف جماعتی بنیادوں پر کرانے کے حوالے سے اختلافات رائے تھا، سینیٹ نے حکومت نے اپوزیشن کی تمام ترامیم قبول کیں، دار الحکومت میں پہلی بار بلدیاتی الیکشن ہو رہے ہیں جس کا کریڈٹ حکومت سمیت اپوزیشن کو بھی جاتا ہے، ہمیں سینیٹ کی ترامیم پر کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔

(ن) لیگ نے 1991,1987 اور 1998 میں 3 دفعہ بلدیاتی انتخابات کرائے اب چوتھی دفعہ (ن) لیگ کے دور میں ہو رہے ہیں، ڈکٹیٹر شپ کے دور میں بلدیاتی نظام جنرل انتخابات کو معطل رکھنے کیلئے لایا جاتا رہا ہے، ڈکٹیٹروں کی تعریفین کرنے والوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ آمروں کو بلدیاتی نظام سے نہیں بلکہ اپنے اقتدار سے غرض ہوتی ہے اور وہ عام انتخابات کی عوامی خواہش کو کم کرنے کیلئے بلدیاتی انتخابات کراتے ہیں پتہ نہیں کیوں بعض لوگوں کو ڈکٹیٹروں کی خوبیاں اور جمہوریت میں خرابیاں نظر آتی ہیں، میری ایوان کے دونوں اطراف بیٹھنے والے ممبران سے گزارش ہے کہ وہ اسلام آباد میں بلدیاتی نظام کو مزید تاخیر کا شکار ہونے سے بچانے کیلئے بل کی منظوری کے پراسس میں حصہ لیں اور اسے کمیٹی کے سپرد کرنے پر اصرار نہ کریں