افغان حکام نے طالبان کے سپریم لیڈر ملاعمر کی ہلاکت کی تصدیق کردی

ملا عمر 2013 میں جنوری کے مہینے میں ہلاک ہوئے ،افغان حکام نے پاکستان کو بھی ملا عمر کی ہلاکت سے متعلق آگاہ کردیا

بدھ 29 جولائی 2015 15:54

کابل/لندن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جولائی۔2015ء) افغان حکام نے طالبان کے سپریم لیڈر ملاعمر کی ہلاکت کا اعلان کردیا تاہم طالبان نے تصدیق نہیں کی۔ افغان ٹی وی ’1نیوز‘ اور برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایاکہ ملاعمر کی ہلاکت کی تصدیق ایک سیکیورٹی اجلاس کے دوران کی گئی۔ ملاعمر 2001ء میں افغانستان میں امریکی حملے کے بعد سے روپوش تھے جبکہ ان کے سر کی قیمت 10ملین ڈالر مقرر تھی۔

ملا عمر 2013 میں جنوری کے مہینے میں ہلاک ہوئے ،افغان حکام نے پاکستان کو بھی ملا عمر کی ہلاکت سے متعلق آگاہ کردیا ہے ۔یادرہے کہ اس سے قبل طالبان سے علیحدہ ہونیوالے گروپ محاظ فدائی نے کہاتھاکہ ملاعمر دوسال قبل تنظیم کی اندرونی لڑائی کے دوران مارے گئے تھے تاہم عید الفطرکے موقع پر طالبان نے ایک پیغام شائع کیاتھا جس کے مطابق ملاعمر نے مذاکرات کی توثیق کردی جبکہ اس سے قبل اپریل میں کہاتھاکہ سوانح حیات شائع کی تھی اور کہاکہ ملاعمر زندہ اور خیریت سے ہیں۔

(جاری ہے)

ملاعمر کی ہلاکت کی خبر کی تصدیق ایک ایسے وقت پر ہوئی جب افغان طالبان اورحکومت کے درمیان امن مذاکرات کا دوسرا دور جمعہ کو متوقع ہے۔ملاعمر ایک گاؤں میں پیداہوئے اور مختصر سی دینی تعلیم حاصل کی ، مجاہدین کے ہمراہ سویت یونین کیخلاف لڑے اور 1994ء میں طالبان کی تشکیل میں مدددی جبکہ رپورٹ کے مطابق وہ شادی شدہ تھے اور ان کے دوبیٹے ہیں۔

متعلقہ عنوان :