قومی اسمبلی ، بلدیاتی نظام کے قیام کا بل ”مقامی حکومت علاقہ دارالحکومت بل 2015“ اتفاق رائے سے منظور

بدھ 29 جولائی 2015 15:54

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جولائی۔2015ء) قومی اسمبلی نے اسلام آابد میں بلدیاتی نظام کے قیام کا بل ”مقامی حکومت علاقہ دارالحکومت بل 2015“ اتفاق رائے سے منظور کرلیا، بل کے تحت اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پر ہوں گے اور بلدیاتی اداروں کی مالیاتی اور انتظامی نگرانی کیلئے لوکل گورنمنٹ کمیشن قائم ہو گا جس میں قومی اسمبلی اور سینیٹ کے قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف کی بھی نمائندگی ہو گی، ایوان میں پی ٹی آئی، پی پی پی اور ایم کیو ایم نے بل مزید غور و خوص کیلئے متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کرنے پر اصرار کیا تاہم وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کی بروقت ایوان میں آمد اور مضبوط دلائل نے اپوزیشن کو بل کی مخالفت ترک کرنے پر آمادہ کرلیا۔

قبل ازیں بدھ کو وزیرمملکت داخلہ بلیغ الرحمن نے مقامی حکومت علاقہ دار الحکومت بل2015ء ایوان میں منظوری کیلئے پیش کیا تاہم پی ٹی آئی کے شاہ محمود، اسد عمر، شفقت محمود، پی پی پی کے عمران ظفر لغاری، ایم کیو ایم کے اقبال محمد علی، آصف حسنین و دیگر اپوزیشن ارکان نے دلائل دیئے کہ بل عجلت میں منظور کرنے کی بجائے قائمہ کمیٹی کو بھجوایا جائے تا کہ اسے مزید بہتر بنایا جائے۔

(جاری ہے)

وزیر مملکت بلیغ الرحمن نے کہا کہ سینیٹ نے اس بل میں متعدد ترامیم کی ہیں، جن کے تحت اب بلدیاتی انتخابات جماعتیں بنیادوں پر ہوں گے، ایوان سے گزارش ہے کہ اسے سینیٹ سے منظور کردہ صورت میں منظور کیا جائے۔ پی ٹی آئی کے اسد عمر نے کہا کہ بل کو قائمہ کمیٹی کے سپرد کیا جائے اور 3 دن کے اندر کمیٹی سے منظور کرے اگلے ہفتے اسے اسمبلی سے منظور کرایا جائے تا کہ کمیٹی تین دن کے اندر اس میں مزید بہتری لا سکے۔

عبدالقہار، جمشید دستی نے بھی اسے کمیٹی کے سپرد کرنے کی حمایت کی۔ پی پی پی کے عمران ظفر لغاری نے کہا کہ بل کو بہتر بنا کر چیئرمین اور ممبر کو اختیارات دینے کی ضرورت ہے،(ن) لیگ کے ملک ابرار نے کہا کہ اسلام آباد میں بلدیاتی نظام سے عوام کو ریلیف ملے گا، تحریک انصاف کے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جلدی میں بل منظور کرنے سے نقصانات ہوں گے، اگر بل پر قائمہ کمیٹی مزید چند روز غور کرلے تو مضائقہ نہیں ہو گا۔