دنیا میں سر مایہ دارانہ نظام کے تحت ترقی نے ماحول کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ، پاکستان میں اربوں روپے منافع کمانے والے سرمایہ دارماحولیاتی تحفظ کیلئے ایک پائی خرچ کرنے کو تیار نہیں، ہسپتالوں کا فضلہ درست طریقے سے ٹھکانے نہ لگانے کی وجہ سے خطرناک بیماریاں جنم لے رہی ہیں، وزیراعظم نے پی آئی اے کو 16 ارب روپے دیئے، یہپھر بھی بہتر نہیں ہوئی، اس کی مزید تباہی برداشت نہیں کر سکتے،پاکستانی یونیورسٹیاں بہتر ہو رہی ہیں، دنیا کی 300 بہترین یونیورسٹیوں میں پاکستان کی دس یونیورسٹیاں شامل ہیں

وفاقی وزراء مشاہد اللہ خان ،شیخ آفتاب احمد ،بلیغ الرحمن سمیت دیگر کے قومی اسمبلی میں سوالوں کے جوابات

بدھ 29 جولائی 2015 14:59

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جولائی۔2015ء) حکومت کی جانب سے قومی اسمبلی کو بتایا گیا کہ دنیا میں سر مایہ دارانہ نظام کے تحت جو ترقی ہوئی اس نے ماحول کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے، پاکستان میں اربوں روپے منافع کمانے والے سرمایہ دارماحولیاتی تحفظ کیلئے ایک پائی خرچ کرنے کیلئے تیار نہیں، ہسپتالوں کا فضلہ درست طریقے سے ٹھکانے نہ لگانے کی وجہ سے خطرناک بیماریاں جنم لے رہی ہیں، وزیراعظم نے پی آئی اے کو 16 ارب روپے دیئے مگر پی آئی اے پھر بھی بہتر نہیں ہوئی، اس کی مزید تباہی برداشت نہیں کر سکتے،پاکستانی یونیورسٹیاں بہتر ہو رہی ہیں، دنیا کی 300 بہترین یونیورسٹیوں میں پاکستان کی دس یونیورسٹیاں شامل ہیں جبکہ تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی اسد عمر نے کہا کہ حکومت خزانہ خالی ہونے کا رونا مت روئے بلکہ عوام کو کچھ کر کے دکھائے۔

(جاری ہے)

بدھ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیر مملکت برائے کابینہ ڈویژن شیخ آفتاب احمد نفیسہ عنایت اللہ خٹک کے سوال کے جواب میں کہا کہ پی آئی اے کی 5 اے ٹی آر طیارے فرانس سے خریدے نہیں بلکہ عرب لیزنگ کمپنی سے آٹھ سال کی لیز پر حاصل کئے ہیں جبکہ لیز کی رقم فی طیارہ ایک لاکھ 79ہزار 500ڈالر ماہوار ادا کرنا ہو گی، مذکورہ جہاز کراچی تا سکھر، سکھر تا اسلام آباد، کراچی تا موہن جوداڑو، کراچی تا تربت تا مسقط، کراچی تا تربت تا گوادر، کراچی تا شارجہ، کراچی تا ملتان، کراچی تا فیصل آباد، کراچی، تا ڈریرہ غازی خان، کراچی ، بہاولپور، کراچی تا رحیم یار خان، کراچی تا ملتان اور ملتان تا اسلام آباد کے روٹس پر چلیں گے اور جو مسافر پہلے آئیں گے وہ جہاز کے اگلے حصے میں اور جو دیر سے آئیں گے وہ جہاز کے پچھلے حصے میں بیٹھیں گے۔

ایم این اے پرویز مسعود بھٹی کے ضمنی سوال پر انہوں نے کہا کہ ملتان سے آنے والا جہاز چند روز قبل خراب ہو گیا تھا ، ایم ڈی پی آئی اے کو اس بارے ہدایت کی تھی کہ اس کی جگہ فوری طور پر متبادل جہاز بھجوایا جائے اور انکوائری کر کے جہاز کی خرابی کی وجہ معلوم کی جائے اور رپورٹ پیش کی جائے۔ شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ پی آئی اے پہلے ہی تباہ ہو چکا ہے، مزید تباہی برداشت نہیں ہو گی۔

وزیراعظم نے پی آئی اے کی بحالی کیلئے 16 ارب روپے دیئے، ہماری کوشش ہے کہ ہم پی آئی اے کا ماضی والا معیار بحال کریں۔ رکن اسمبلی پروین مسعود بھٹی کے ایک اور سوال پر وزیر مملکت نے کہا کہ جہاں پر نیو اسلام آباد ایئرپورٹ کا کام 82فیصد مکمل ہو چکا ہے جبکہ 2016 میں آپریشنل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ترجیح جو ایئرپورٹ اس وقت چل رہے ہیں انہیں بہتر بنایا جائے، ارکان کے ضمنی سوالات پر انہوں نے کہا کہ آئندہ ہفتے ایم ڈی پی آء یاے اور سیکرٹری سول ایوی ایشن کو بلاؤں گا اور تمام ایم این ایز خود آ کر ان سے پوچھیں کہ نیو اسلام آباد ایئرپورٹ کی تکمیل میں مسائل کیوں پیش آ رہے ہیں، تحریک انصاف کی رکن منزہ حسن کے سوال کے جواب میں شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ فاطمہ گرلز ہاسٹل اسلام آباد میں 30اضافی کمروں کی تعمیر پر 5کروڑ 89لاکھ روپے زائد خرچ کئے گئے ہیں جبکہ یہ منصوبہ مکمل ہو چکا ہے جبکہ اس کے علاوہ 500 افراد کی گنجائش کا حامل آڈیٹوریم 5کروڑ 95 لاکھ 32 ہزار کی لاگت سے تعمیر کیا جا رہا ہے جو رواں سال مکمل ہو گا تاہم نیشنل سکول آف پالیسی کے تحت نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ کراچی کا منصوبہ تاحال شروع نہیں ہو ا۔

ایم این اے منزہ حسن کے ایک اور سوال پر انہوں نتے کہا کہ وزیراعظم نے متوفی سرکاری ملازمین کے ایک بیٹے کو اس کی تعلیم کے مطابق سرکاری ملازمت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ اس کے محض دو سال کیلئے کنٹریکٹ، ملازمت دینے کی پالیسی تھی۔ انہوں نے کہا کہ متوفی سرکاری ملازمین کی پینشن و دیگر مراعات جاری رکھنے کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو جلد حکومت کو رپورٹ دے گی۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح قائد اعظم کو قیام پاکستان کے وقت خالی خزانہ ملا تھا، اس طرح 2013 میں (ن) لیگ کی حکومت کو بھی خزانہ خالی ملا۔ اس پر تحریک انصاف کے رکن اسد عمر نے کہا کہ ہمیں یہ نہ بتائیں کہ خزانہ خالی عوام کو کام کر کے دکھائیں، خزانے کو بھرنا بھی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ وزیر مملکت شیخ آفتاب نے کہا کہ موجودہ حکومت نے کافی کام کیا ہے، پاکستان ریلوے اور پی آء یاے کو بہتر کیا جبکہ مزید اداروں میں بہتری لائیں گے۔