سکھر‘گدو بیراج کے مقام پر اونچے درجے کاسیلاب‘کچے کے سینکڑوں دیہات زیر آب

Umer Jamshaid عمر جمشید بدھ 29 جولائی 2015 14:30

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جولائی۔2015ء) سکھر‘گڈو بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب ‘کچے کے سینکڑوں دیہات زیر آب بندر وال کے رہائشی خاندانوں نے سڑکوں پر خیمہ بستیاں قائم کرلیں نکاسی آب کا نظام مفلوج ہونے سے نیو تعمیر شدہ سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے لگیں‘انتظامیہ پانی کی نکاسی میں بدستور ناکام شہریوں کا آمدورفت میں مشکلات کا سامنا تفصیلات کے مطابق سکھر بیراج کے مقام پر دریا سندھ میں پانی کی سطح میں اضافے اور سیلابی صورتحال کے پیش نظر دریا کے پیٹ بندر وال میں آباد خانہ بدوشوں نے دھوبی گھاٹ , چیمبر آف کامرس , دعا چوک , بندر روڈ سمیت دیگر مقامات پر عارضی خیمہ بستیاں قائم کرلیں دریا میں پانی کی سطح بڑھنے سے بندر وال , واٹر ورکس , سادھو بیلہ , منزل گاہ گراؤنڈ , ریجنٹ کالونی کے علاقوں میں گندہ پانی سڑکوں اور گھروں کے سامنے جمع ہونے سے رہائشی افراد کو شدید دشواری کے ساتھ ٹریفک کی آمدورفت میں بھی خلل واقع ہورہا ہے پانی کی نکاسی نہ ہونے کے باعث چند ہفتوں قبل خطیر رقوم کی لاگت سے بندر وال , بندروڈ کی سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو نے لگی ہیں پچھلے کئی روز سے جمع گندے پانی سے بیماریاں اور جلدی امراض پھلینے کا اندیشہ ہے رہائشی افراد نے صوبائی وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ , کمشنر سکھر محمد عباس بلوچ سے مطالبہ کیا ہے کہ دریا سندھ میں سیلابی صورتحال کے موقع پر گندے پانی کی نکاسی کے لئے متبادل انتظامات کو بہتر کیا جائے واضح رہے کہ سال دو ہزار دس ملک کے بدترین سیلاب کے دوران سکھر بیراج کو مستقبل کے خطرات سے محفوظ بنانے کے لئے انتظامیہ کی جانب سے بندر وال کچہ بندر کے سینکڑوں خاندانوں کو معاوضہ کی ادائیگیوں کے بعد بندر وال کی زمین کو واگزا کرایا گیا تھا تاہم محکمہ آبپاشی اور ضلع انتظامیہ کی مجرنانہ خاموشی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے گزشتہ کئی ماہ سے خانہ بندوشوں نے جھونپڑیاں قائم کرکے رہائش اختیار کررکھی ہے محکمہ آبپاشی کے مطابق گڈو بیراج کے مقام پر پانی کی آمدپانچ لاکھ 70ہزار 768اخراج پانچ لاکھ 68ہزار 218سکھر بیراج پر آمد پانچ لاکھ 80ہزار 10اخراج پانچ لاکھ 680کیوسک کوٹری بیراج پر آمد ایک لاکھ 68ہزار 954اخراج ایک لاکھ 67ہزار 604کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے۔