اسلام آباد: سپریم کورٹ میں نیب میگا کرپشن کیس کی سماعت، جسٹس جواد ایس خواجہ کا اظہار برہمی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 29 جولائی 2015 11:11

اسلام آباد(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 29 جولائی 2015ء) : سپریم کورٹ میں نیب میگا اسکینڈلز کیس کی سماعت جاری ہے۔ سماعت جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ کر رہا ہے، تفصیلات کے مطابق سماعت میں 29 میگا اسکینڈلز کی فہرست 150 میگا اسکینڈلز کے ساتھ جمع نہ کروانے پرجسٹس جوادد ایس خواجہ نے برہمی کا اظہار کیا پ انہوں نے دریافت کیا کہ یہ مقدمات پہلے والی فہرست کے ساتھ کیوں نہیں آئے؟؟، درخواست گزار کے مطابق 29 میگا اسکینڈلز میں کرپشن کا حجم 562 ارب روپے ہے، انہوں نے کہا کہ نیب پک اینڈ چوز نہیں کر سکتا، انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تعجب ہے کہ نیب کے اندرونی معاملات تسلی بخش نہیں ہیں، جسٹس جواد کا کہنا تھا کہ کیا حکومت کو علم ہے کہ نیب نا مکمل معلومات دے رہا ہے؟؟ جس پر ایڈشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ حکومت کے علم میں ایسی کوئی بات نہیں۔

(جاری ہے)

نیب اپنی کارکر دگی کی رپورٹ حکومت کو نہیں بھجواتا۔ جسٹس جواد نے کہا کہ عوام کی نظریں نیب پر ہیں آپ نے کرپشن کا تدراک کرنا ہے۔اور حکومت کی ترجیح ملک سے کرپشن کا خاتمہ ہے، کیا حکومت کسی خاص کو بچانا چاہتی ہے؟؟ جسٹس جواد ایس خواجہ نے سوال کیا کہ نیب میں چئیر مین اور پراسیکویٹر جنرل کو ہٹانے کا کیا طریقہ کار ہے؟؟ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ آئین میں تبدیلی کر سکتا ہے تو کیا نیب اپنے قوانین میں تندیلی نہیں کر سکتا؟؟ چئیر مین نیب جو مرضی کرتا رہے اسے کوئی پوچھنے والا نہیں