ٹکراؤ کی سیاست نہیں چاہتے‘ حکومت اگر پی ٹی آئی کو اسمبلی میں نہیں رکھنا چاہتی تو نہ رکھے‘ پی ٹی آئی نے جوڈیشل کمیشن کے فیصلے کو تسلیم کیا ‘ افتخار چوہدری پہلے سرکاری عہدے پر فائز اب سیاست میں بھی آکر دیکھ لیں

پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما شفقت محمود کی پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو

منگل 28 جولائی 2015 14:11

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28 جولائی۔2015ء) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما شفقت محمود نے کہا ہے کہ ہم ٹکراؤ کی سیاست نہیں چاہتے‘ حکومت اگر پی ٹی آئی کو اسمبلی میں نہیں رکھنا چاہتی تو نہ رکھے‘ پی ٹی آئی نے جوڈیشل کمیشن کے فیصلے کو تسلیم کیا ہے‘ افتخار چوہدری پہلے سرکاری عہدے پر فائز اب سیاست میں بھی آکر دیکھ لیں یہ دو مختلف چیزیں ہیں۔

(جاری ہے)

منگل کوپارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رکن اسمبلی شفقت محمود نے کہا کہ حکومت اگر پی ٹی آئی کو حکومت میں نہیں دیکھنا چاہتی تو نہ رکھے ڈی سیٹ کردے حکومت نے جو کرنا ہے آج کرے اب اگر معمول کی سیاست ہورہی ہے تو اسے چلنے دیا جائے پی ٹی آئی ٹکراؤ کی سیاست تحریک انصاف نہیں ہوتی تحریک التواء کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ جو جو کچھ کرنا چاہتا ہے کرلے دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجائے گا ان کو بھی نظر آجائے گا کہ ان کے ساتھ کتنے لوگ ہیں سیلاب کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ ہر سال سیلاب آتے ہیں مگر کوئی موثر پالیسی نہیں اپنائی گئی شہباز شریف لمبے بوٹ پہن کر آجاتے ہیں گورداسپور معاملے پر انہوں نے کہا کہ بھارت کی نئی حکومت محاذ آرائی چاہتی ہے افتخار چوہدری سیاست میں آئے ہیں تو پتہ چل جائے گا پہلے وہ سرکاری عہدے پر رہے سیاست الگ چیز ہے۔