جماعت اسلامی غریبوں کی ہمدرد اور مظلوم عوام کی آواز ہے‘میاں مقصوداحمد

کرپشن ہمارے فرسودہ نظام کا حصہ بنی ہوئی ہے ‘امیرجماعت اسلامی لاہور

پیر 27 جولائی 2015 18:18

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 جولائی۔2015ء ) امیرجماعت اسلامی لاہور میاں مقصود احمد نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی غریبوں کی ہمدرد اور مظلوم عوام کی آواز ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز جماعت اسلامی لاہور کے اجتماع ارکان سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اجتماع ارکان سے امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق ، امیر جماعت اسلامی صوبہ پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر ،نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان اسد اﷲ بھٹو،محمد اصغر نائب قیم جماعت اسلامی پاکستان ، صد ر اتحاد العلماء پاکستان مولانامحمد عبدالمالک،قیم جماعت اسلامی صوبہ پنجاب نذیر احمد جنجویہ ، جماعت اسلامی لاہور کے نائب امراء ذکراﷲ مجاہد ، خلیق احمد بٹ ، سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی لاہور محمد عمیر خان ، و دیگر رہنماؤں نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا ہم انسانیت کی خدمت کو عبادت سمجھتے ہیں اور آج کی عوامی حکومت کے دعویداروں نے غریبوں کے لیے کچھ نہیں کیا بلکہ جھوٹے وعدے اور دعووں سے ہی کام چلا رہے ہیں جبکہ غریب عوام کے پاس کھانے کے لیے دو وقت کی روٹی ہی سب سے بڑا چیلنج ثابت ہو رہی ہے ہمارے حکمرانوں نے عوام کو مسائل کی دلد ل میں دھکیل دیا ہے ،بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ نے عوام کی زندگی عذاب بنا دی ہے حکمرانوں نے عوام سے کیے گئے وعدے فراموش کرد ئیے ہیں ۔

انھوں نے کہا کہ کرپشن ہمارے فرسودہ نظام کا حصہ بنی ہوئی ہے آج ہمارے معاشرے میں غریب عوام کے بچے کرپشن کے سبب تعلیم ، صحت اور بہتر غذا سے محروم ہیں غریب عوام کے بچے مفلسی میں پلتے ہیں اور بہت سے بچے تو تعلیم ہی حاصل نہیں کرپاتے اور جو تھوڑی بہت تعلیم حاصل کر لیتے ہیں انھیں آسانی سے ملازمت نہیں ملتی اور انھیں ملازمت کے حصول کے لیے در در کی ٹھوکریں کھانی پڑتی ہیں اور وہ بمشکل ایسی ملازمت حاصل کرپاتے ہیں جس میں وہ اپنے گھر کا نظام زندگی کو پورا کر سکیں بچوں کی اعلیٰ معیاری زندگی اور تعلیم سے آراستہ کروانا تو دور کی بات ہے ۔

انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ہی وہ واحد جماعت ہے جس نے غریب اور مظلوم کی آواز کو بلند کیا ۔انھوں نے کہا کہ اس فرسودہ نظام کو بدلنے کے لیے عوام کو جماعت اسلامی کی بہترین قیادت کو آگے لانا ہوگا تاکہ ہمارے نظام میں مثبت تبدیلی آسکے اور اسلامی نظام قائم ہو جس میں سب کے حقوق برابر ہوں گے اور سب کے لیے ایک ہی قانون ہو گا چاہیے وہ غریب ہو یا امیر۔

متعلقہ عنوان :