چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت اہم اجلاس ، سندھ میں بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں کا جائزہ

سندھ حکومت اکتوبر سے نومبر تک تین مرحلوں میں بلدیاتی الیکشن چاہتی ہے ، سیکورٹی کی صورتحال بہتر ہے ، سیلاب کے باعث انتخابات کے انعقاد میں مشکل ہوسکتی ہے ، چیف سیکرٹری اور سندھ حکومت کے نمائندوں کی اجلاس کو بریفنگ

پیر 27 جولائی 2015 17:41

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 جولائی۔2015ء) چیف الیکشن کمشنر سردار رضامحمد خان کی زیر صدارت سندھ میں بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں سندھ میں بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے تیاریوں کا جائزہ لیا گیا،اجلاس کے بعد ترجمان الیکشن کمیشن راجہ افتخار نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اجلاس میں سندھ بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں اور قواعد وضوابط کی تشکیل پر غور ہوا۔

اجلاس کو سندھ حکومت کے نمائندوں کی جانب سے بتایا گیا کہ سندھ حکومت نے بلدیاتی الیکشن کے رولز بنا لئے ہیں اوروہ تین مرحلوں میں بلدیاتی الیکشن چاہتی ہے، اگر اسی شیڈو ل کے تحت الیکشن کرائے جاتے ہیں تو پہلا مرحلہ اکتوبر، دوسرا اور تیسرا مرحلہ نومبر میں مکمل ہو گا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں چیف سیکرٹری سندھ نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ صوبے میں سیکیورٹی کی صورتحال بہتر ہے البتہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے سندھ میں 1136 یونین کونسلز،4544وارڈز اور 9میونسپل کارپوریشنز ہوں گی، بلدیاتی الیکشن میں چیئرمین اور نائب چیئرمین کی 1136نشستیں ہوں گی جبکہ 4544 جنرل کونسلر ہوں گے۔

بلدیاتی انتخابات میں چیئرمین ، وائس چیئرمین اور جنرل کونسلر کا انتخاب براہ راست ہو گا اور مخصوص نشستوں پر براہ راست انتخابات نہیں ہوں گے۔