Live Updates

جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد تحریک انصاف کی سینئر قیادت کے اختلافات کھل کر سامنے آگئے ، پارٹی کے سینئر رہنماؤں جہانگیر ترین اور حامد خان کے درمیان بیان بازی عروج پر پہنچ گئی، حامد خان کے بیان کا جواب نہیں دینا چاہتا اس بارے میں پارٹی اجلاس میں بات کروں گا ، انکوائری کمیشن رپورٹ نظریہ ضرورت کے تحت آئی ہے ،جہانگیر ترین ،جہانگیر ترین اور حامد خان کی لڑائی میں نہیں پڑنا چاہتی،شیریں مزاری،سینئر رہنماؤں کے درمیان مخالفانہ بیان بازی افسوسناک ہے ، افتخار چوہدری کی پارٹی میں شامل نہیں ہورہا، جسٹس وجیہہ الدین

اتوار 26 جولائی 2015 23:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 جولائی۔2015ء) 2013ء کے عام انتخابات کے حوالے سے انکوائری کمیشن کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد تحریک انصاف کی سینئر قیادت کے درمیان اختلافات کھل کر سامنے آگئے ، پارٹی کے سینئر رہنماؤں جہانگیر ترین اور حامد خان کے درمیان بیان بازی عروج پر پہنچ گئی ۔ تحریک انصاف کے سینئر رہنماء جہانگیر ترین کا کہنا ہے کہ میں حامد خان کے بیان کا جواب نہیں دینا چاہتا اس بارے میں پارٹی اجلاس میں بات کروں گا ، انکوائری کمیشن رپورٹ نظریہ ضرورت کے تحت آئی ہے ۔

جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کے پیرا گراف 534 کو نظریہ ضرورت سمجھا جا سکتا ہے۔پی ٹی آئی کے رہنماء حامد خان کا کہنا ہے کہ انتخابی دھاندلی میں سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کا کوئی کردار نہیں،جہانگیر ترین کی غلطیوں نے تحریک انصاف کو یہ دن دکھایا۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہاکہ نظریہ ضرورت کا اسے علم ہوگا جو نظریہ ضرورت والوں کے ساتھ رہا ہوگا،جہانگیر ترین اپنی غلطیاں چھپانے کے لیے الٹی سیدھی باتیں کررہے ہیں۔

ادھر تحریک انصاف کی سیکرٹری اطلاعات شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ میں جہانگیر ترین اور حامد خان کی لڑائی میں نہیں پڑنا چاہتی جبکہ جسٹس وجیہہ الدین کا کہنا ہے کہ مخلفانہ بیان بازی افسوسناک ہے ، میں افتخار چوہدری کی پارٹی میں شامل نہیں ہورہا ۔ حامد خان نے گزشتہ روز دھرنوں میں پیدا کشیدہ صورتحال کا ذمہ دار جہانگیر ترین کو دیتے ہوئے بیان دیا تھا کہ جہانگیر ترین پرویز مشرف کے ساتھی رہے ہیں اور انہوں نے پارٹی کو بہت نقصان پہنچایا ہے اور وہ عمران خان کو مس گائیڈ کرنے کی کوشش کرتے رہے ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات