راولپنڈی : بحریہ ٹاون کے خلاف سرکاری زمین پر قبضے کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 24 جولائی 2015 12:48

راولپنڈی : بحریہ ٹاون کے خلاف سرکاری زمین پر قبضے کا مقدمہ درج کر لیا ..

راولپنڈی(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 24 جولائی 2015 ء): پنجاب کے محکمہ جنگلات کی شکایت کے 10 سال کے بعد بحریہ ٹاؤن کے خلاف ملازمین کے اغواء، غیر قانونی طور پر ملازمین کو حراست میں رکھنے اور سرکاری زمین پر قبضے کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق 11 اکتوبر 2005 کو ایک محکمہ جنگلات کے ایک اعلیٰ افسر جمیل احمد نے پولیس کو ایک شکایت درج کراوئی تھی کہ بحریہ ٹاؤن کی انتظامیہ لوئی بھر میں سرکاری زمین سے درخت کاٹ کر زمین صاف کر رہی ہے۔

درج کیے گئے مقدمے کے مطابق اس شکایت کے درج ہونے کے تین دن بعد بحریہ ٹاؤن کی انتظامی ٹیم نے کیپٹن (ر) شاہد کی سربراہی میں ایک بار پھر درخت کاٹے اور محکمہ جنگلات کی زمین پر قبضہ کیا ۔اسی سال 28 اکتوبر کو بحریہ ٹاؤن کے حکام نے بھاری مشینری کے ذریعے درخت کاٹے اور اسی دوران ان کی محکمہ جنگلات کی انتظامی اہلکاروں سے معمولی تصادم بھی ہوا۔

(جاری ہے)

محکمہ جنگلات کی درج ہونے والی شکایت میں مزید بتایا گیا ہے کہ بحریہ ٹاؤن اور محکمہ کے ملازمین ہونے والے تصادم کے بعد جب مذکورہ مقام پر پہنچے تو بحریہ ٹاؤن کے ملازمین وہاں سے جا چکے تھے البتہ ان کی ایک مشین اس وقت بھی وہاں موجود تھی جس کو محکمہ جنگلات نے تحویل میں لے کر سیل کر دیا تھا البتہ کچھ دیر بعد ہی بحریہ ٹاؤن کے 100 سے زائد ملازمین دوبارہ وہاں آگئے اور محکمہ جنگلات کے ملازمین کو تشدد کا نشانہ بنایا جبکہ دو ملازمین کو اپنے ساتھ اغواء کرکے لے گئے۔

یہ بھی بتایا گیا ہے کہ مغوی ملازمین کو 2 گھنٹے تک حراست میں رکھا گیا، دو گھنٹے بعد ملازمین اس مقام سے فرار ہو گئے البتہ بحریہ ٹاؤن کے حکام نے ان کے شناختی کارڈ چھین لیے تھے۔محکمہ جنگلات کی اس ابتدائی شکایت کی بنیاد پر پولیس نے مقدمہ درج کیا ہے۔

واضح رہے کہ اس معاملے پر مقدمہ درج نہ کیے جانے پر سپریم کورٹ کی جانب سے پولیس سے بھی جواب طلبی کی گئی ۔

سپریم کورٹ نے ملک محمد شفیع کی جانب سے 2009 میں دائر کی گئی ایک درخواست پر سرکاری زمین پر قبضے کا سو موٹو نوٹس لیا تھا۔انہوں نے اپنی درخواست میں کہا تھا کہ بحریہ ٹاؤن نے راکھ تخت پری میں 1416 ایکڑ زمین سے جنگلات کاٹ کر زمین پر قبضہ کر لیا ہے جس میں محکمہ ریونیو کے حکام بھی ملوث تھے۔ تاہم زمین پر قبضے کا مقدمہ ائیر پورٹ تھانے میں درج کیا گیا ہے جبکہ مقدمے کی تفصیل سپریم کورٹ میں جمع کروائی جائے گی۔